كتاب الأذان
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
The Book of Adhan
46- بَابُ أَهْلُ الْعِلْمِ وَالْفَضْلِ أَحَقُّ بِالإِمَامَةِ:
باب: امامت کرانے کا سب سے زیادہ حقدار وہ ہے جو علم اور (عملی طور پر بھی) فضیلت والا ہو۔
(46) Chapter. The religious learned men are entitled to precedence in leading the Salat (prayers).
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:678
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ ، عَنْ زَائِدَةَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِيأَبُو بُرْدَةَ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، قَالَ : ” مَرِضَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاشْتَدَّ مَرَضُهُ ، فَقَالَ : مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ ، قَالَتْ عَائِشَةُ : إِنَّهُ رَجُلٌ رَقِيقٌ ، إِذَا قَامَ مَقَامَكَ لَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ ، قَالَ : مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ ، فَعَادَتْ ، فَقَالَ : مُرِي أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ ، فَإِنَّكُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ ، فَأَتَاهُ الرَّسُولُ ، فَصَلَّى بِالنَّاسِ فِي حَيَاةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ” .
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
678 ـ حدثنا إسحاق بن نصر، قال حدثنا حسين، عن زائدة، عن عبد الملك بن عمير، قال حدثني أبو بردة، عن أبي موسى، قال مرض النبي صلى الله عليه وسلم فاشتد مرضه فقال ” مروا أبا بكر فليصل بالناس ”. قالت عائشة إنه رجل رقيق، إذا قام مقامك لم يستطع أن يصلي بالناس. قال ” مروا أبا بكر فليصل بالناس ” فعادت فقال ” مري أبا بكر فليصل بالناس، فإنكن صواحب يوسف ”. فأتاه الرسول فصلى بالناس في حياة النبي صلى الله عليه وسلم.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
678 ـ حدثنا اسحاق بن نصر، قال حدثنا حسین، عن زایدۃ، عن عبد الملک بن عمیر، قال حدثنی ابو بردۃ، عن ابی موسى، قال مرض النبی صلى اللہ علیہ وسلم فاشتد مرضہ فقال ” مروا ابا بکر فلیصل بالناس ”. قالت عایشۃ انہ رجل رقیق، اذا قام مقامک لم یستطع ان یصلی بالناس. قال ” مروا ابا بکر فلیصل بالناس ” فعادت فقال ” مری ابا بکر فلیصل بالناس، فانکن صواحب یوسف ”. فاتاہ الرسول فصلى بالناس فی حیاۃ النبی صلى اللہ علیہ وسلم.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
678 ـ حدثنا اسحاق بن نصر، قال حدثنا حسین، عن زایدۃ، عن عبد الملک بن عمیر، قال حدثنی ابو بردۃ، عن ابی موسى، قال مرض النبی صلى اللہ علیہ وسلم فاشتد مرضہ فقال ” مروا ابا بکر فلیصل بالناس ”. قالت عایشۃ انہ رجل رقیق، اذا قام مقامک لم یستطع ان یصلی بالناس. قال ” مروا ابا بکر فلیصل بالناس ” فعادت فقال ” مری ابا بکر فلیصل بالناس، فانکن صواحب یوسف ”. فاتاہ الرسول فصلى بالناس فی حیاۃ النبی صلى اللہ علیہ وسلم.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
´ہم سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے حسین بن علی بن ولید نے زائدہ بن قدامہ سے بیان کیا، انہوں نے عبدالملک بن عمیر سے، کہا کہ مجھ سے ابوبردہ عامر نے بیان کیا، انہوں نے ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے، آپ نے فرمایا کہ` آپ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوئے اور جب بیماری شدت اختیار کر گئی تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ابوبکر (رضی اللہ عنہ) سے کہو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ اس پر عائشہ رضی اللہ عنہا بولیں کہ وہ نرم دل ہیں جب آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو ان کے لیے نماز پڑھانا مشکل ہو گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا کہ ابوبکر سے کہو کہ وہ نماز پڑھائیں۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے پھر وہی بات کہی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا کہ ابوبکر سے کہو کہ نماز پڑھائیں، تم لوگ صواحب یوسف (زلیخا) کی طرح (باتیں بناتی) ہو۔ آخر ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے پاس آدمی بلانے آیا اور آپ نے لوگوں کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں ہی نماز پڑھائی۔
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪
Narrated Abu Musa: "The Prophet became sick and when his disease became aggravated, he said, "Tell Abu Bakr to lead the prayer.” `Aisha said, "He is a softhearted man and would not be able to lead the prayer in your place.” The Prophet said again, "Tell Abu Bakr to lead the people in prayer.” She repeated the same reply but he said, "Tell Abu Bakr to lead the people in prayer. You are the companions of Joseph.” So the messenger went to Abu Bakr (with that order) and he led the people in prayer in the lifetime of the Prophet.