صحیح بخاری جلد اول :كتاب الأذان (اذان کا بیان) : حدیث:-697

كتاب الأذان
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
The Book of Adhan

57- بَابُ يَقُومُ عَنْ يَمِينِ الإِمَامِ بِحِذَائِهِ سَوَاءً إِذَا كَانَا اثْنَيْنِ:
باب: جب صرف دو ہی نمازی ہوں تو مقتدی امام کے دائیں جانب اس کے برابر کھڑا ہو۔
(57) Chapter. To stand on the right side of the Imam on the same line if only two persons (counting the Imam) are offering Salat (prayer) in congregation.
 
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ الْحَكَمِ ، قَالَ : سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، قَالَ : ” بِتُّ فِي بَيْتِ خَالَتِي مَيْمُونَةَ فَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَاءَ ، ثُمَّ جَاءَ فَصَلَّى أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ ، ثُمَّ نَامَ ، ثُمَّ قَامَ فَجِئْتُ فَقُمْتُ عَنْ يَسَارِهِ فَجَعَلَنِي عَنْ يَمِينِهِ فَصَلَّى خَمْسَ رَكَعَاتٍ ، ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ ، ثُمَّ نَامَ حَتَّى سَمِعْتُ غَطِيطَهُ أَوْ قَالَ خَطِيطَهُ ، ثُمَّ خَرَجَ إِلَى الصَّلَاةِ ” .
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
697 ـ حدثنا سليمان بن حرب، قال حدثنا شعبة، عن الحكم، قال سمعت سعيد بن جبير، عن ابن عباس ـ رضى الله عنهما ـ قال بت في بيت خالتي ميمونة فصلى رسول الله صلى الله عليه وسلم العشاء، ثم جاء فصلى أربع ركعات ثم نام، ثم قام فجئت فقمت عن يساره، فجعلني عن يمينه، فصلى خمس ركعات، ثم صلى ركعتين، ثم نام حتى سمعت غطيطه ـ أو قال خطيطه ـ ثم خرج إلى الصلاة‏.‏
‏‏الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
697 ـ حدثنا سلیمان بن حرب، قال حدثنا شعبۃ، عن الحکم، قال سمعت سعید بن جبیر، عن ابن عباس ـ رضى اللہ عنہما ـ قال بت فی بیت خالتی میمونۃ فصلى رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم العشاء، ثم جاء فصلى اربع رکعات ثم نام، ثم قام فجیت فقمت عن یسارہ، فجعلنی عن یمینہ، فصلى خمس رکعات، ثم صلى رکعتین، ثم نام حتى سمعت غطیطہ ـ او قال خطیطہ ـ ثم خرج الى الصلاۃ‏.‏
‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

´ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے شعبہ نے حکم سے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ میں نے سعید بن جبیر سے سنا، وہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے بیان کرتے تھے کہ انہوں نے بتلایا کہ` ایک رات میں اپنی خالہ ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کے گھر پر رہ گیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عشاء کی نماز کے بعد جب ان کے گھر تشریف لائے تو یہاں چار رکعت نماز پڑھی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سو گئے پھر نماز (تہجد کے لیے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھے (اور نماز پڑھنے لگے) تو میں بھی اٹھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بائیں طرف کھڑا ہو گیا، لیکن آپصلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنی داہنی طرف کر لیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانچ رکعت نماز پڑھی۔ پھر دو رکعت(سنت فجر) پڑھ کر سو گئے اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خراٹے کی آواز بھی سنی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی نماز کے لیے برآمد ہوئے۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : حدیث ہذا سے ثابت ہوا کہ جب امام کے ساتھ ایک ہی آدمی ہو تو وہ امام کے داہنی طرف کھڑا ہو جوان ہو یا نابالغ۔ پھر کوئی دوسرا آجائے تو وہ امام کے بائیں طرف نیت باندھ لے، پھر امام آگے بڑھ جائے یا مقتدی پیچھے ہٹ جائیں۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated Ibn `Abbas: Once I passed the night in the house of my aunt Maimuna. Allah’s Apostle offered the `Isha’ prayer and then came to the house and offered four rak`at an slept. Later on, he woke up and stood for the prayer and I stood on his left side. He drew me to his right and prayed five rak`at and then two. He then slept till I heard him snoring (or heard his breath sounds). Afterwards he went out for the morning prayer.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں