1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:714
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
714 ـ حدثنا عبد اللہ بن مسلمۃ، عن مالک بن انس، عن ایوب بن ابی تمیمۃ السختیانی، عن محمد بن سیرین، عن ابی ہریرۃ، ان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم انصرف من اثنتین، فقال لہ ذو الیدین اقصرت الصلاۃ ام نسیت یا رسول اللہ فقال رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم ” اصدق ذو الیدین ”. فقال الناس نعم. فقام رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فصلى اثنتین اخریین ثم سلم، ثم کبر فسجد مثل سجودہ او اطول.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : یہ باب لاکر امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے شافعیہ کا رد کیا ہے جو کہتے ہیں کہ امام مقتدیوں کی بات نہ سنے، بعض نے کہا کہ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی غرض یہ ہے کہ اس مسئلہ میں اختلاف اس حالت میں ہے جب امام کو خود شک ہو، لیکن اگر امام کو ایک امر کا یقین ہو تو بالاتفاق مقتدیوں کی بات نہ سننا چاہئے۔ ذو الیدین کا اصلی نام خرباق تھا۔ ان کے دونوں ہاتھ لمبے لمبے تھے اس لیے لوگ ان کو ذو الیدین کہنے لگے۔ اس حدیث سے یہ بھی نکلا کہ درجہ یقین حاصل کرنے کے لیے اور لوگوں سے بھی شہادت لی جاسکتی ہے، یہ بھی معلوم ہوا کہ امر حق کا اظہار ایک ادنی آدمی بھی کرسکتا ہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪