صحیح بخاری جلد اول : كتاب العلم (علم کا بیان) : حدیث 73

كتاب العلم
کتاب: علم کے بیان میں
THE BOOK OF KNOWLEDGE
 
15- بَابُ الاِغْتِبَاطِ فِي الْعِلْمِ وَالْحِكْمَةِ:
باب: علم و حکمت میں رشک کرنے کے بیان میں۔

وَقَالَ عُمَرُ تَفَقَّهُوا قَبْلَ أَنْ تُسَوَّدُوا.

اور عمر رضی اللہ عنہ کا ارشاد ہے کہ سردار بننے سے پہلے سمجھدار بنو (یعنی دین کا علم حاصل کرو) اور ابوعبداللہ (امام بخاری رحمہ اللہ) فرماتے ہیں کہ سردار بنائے جانے کے بعد بھی علم حاصل کرو، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب رضی اللہ عنہم نے بڑھاپے میں بھی دین سیکھا۔

 

[quote arrow=”yes”]

حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَلَى غَيْرِ مَا حَدَّثَنَاهُ الزُّهْرِيُّ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ قَيْسَ بْنَ أَبِي حَازِمٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ "لَا حَسَدَ إِلَّا فِي اثْنَتَيْنِ، ‏‏‏‏‏‏رَجُلٌ آتَاهُ اللَّهُ مَالًا فَسُلِّطَ عَلَى هَلَكَتِهِ فِي الْحَقِّ، ‏‏‏‏‏‏وَرَجُلٌ آتَاهُ اللَّهُ الْحِكْمَةَ فَهُوَ يَقْضِي بِهَا وَيُعَلِّمُهَا”.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
73 ـ حدثنا الحميدي، قال حدثنا سفيان، قال حدثني إسماعيل بن أبي خالد، على غير ما حدثناه الزهري، قال سمعت قيس بن أبي حازم، قال سمعت عبد الله بن مسعود، قال قال النبي صلى الله عليه وسلم ‏”‏ لا حسد إلا في اثنتين رجل آتاه الله مالا فسلط على هلكته في الحق، ورجل آتاه الله الحكمة، فهو يقضي بها ويعلمها ‏”‏‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
73 ـ حدثنا الحمیدی، قال حدثنا سفیان، قال حدثنی اسماعیل بن ابی خالد، على غیر ما حدثناہ الزہری، قال سمعت قیس بن ابی حازم، قال سمعت عبد اللہ بن مسعود، قال قال النبی صلى اللہ علیہ وسلم ‏”‏ لا حسد الا فی اثنتین رجل اتاہ اللہ مالا فسلط على ہلکتہ فی الحق، ورجل اتاہ اللہ الحکمۃ، فہو یقضی بہا ویعلمہا ‏”‏‏.‏

ا اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

ہم سے حمیدی نے بیان کیا، ان سے سفیان نے، ان سے اسماعیل بن ابی خالد نے دوسرے لفظوں میں بیان کیا، ان لفظوں کے علاوہ جو زہری نے ہم سے بیان کئے، وہ کہتے ہیں میں نے قیس بن ابی حازم سے سنا، انہوں نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ حسد صرف دو باتوں میں جائز ہے۔ ایک تو اس شخص کے بارے میں جسے اللہ نے دولت دی ہو اور وہ اس دولت کو راہ حق میں خرچ کرنے پر بھی قدرت رکھتا ہو اور ایک اس شخص کے بارے میں جسے اللہ نے حکمت (کی دولت) سے نوازا ہو اور وہ اس کے ذریعہ سے فیصلہ کرتا ہو اور (لوگوں کو) اس حکمت کی تعلیم دیتا ہو۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : شارحین حدیث لکھتے ہیں : اعلم ان المراد بالحسد، ہہنا الغبطۃ فان الحسد مذموم قدبین الشرع باوضح بیان وقد یجی الحسد بمعنی الغبطۃ وان کان قلیلا۔ یعنی حدیث ( 73 ) میں حسد کے لفظ سے غبطہ یعنی رشک کرنا مراد ہے کیونکہ حسد بہرحال مذموم ہے۔ جس کی شرع نے کافی مذمت کی ہے۔ کبھی حسد غبطہ رشک کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے بہت سے نافہم لوگ حضرت امام بخاری سے حسدکرکے ان کی توہین وتخفیف کے درپے ہیں، ایسا حسد کرنا مومن کی شان نہیں۔ اللہم احفظنا آمین۔

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated `Abdullah bin Mas`ud: The Prophet said, "Do not wish to be like anyone except in two cases. (The first is) A person, whom Allah has given wealth and he spends it righteously; (the second is) the one whom Allah has given wisdom (the Holy Qur’an) and he acts according to it and teaches it to others.” (Fath-al-Bari page 177 Vol. 1)

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں