Search

صحیح بخاری جلد اول :كتاب الأذان (اذان کا بیان) : حدیث:-732

كتاب الأذان
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
The Book of Adhan

82- بَابُ إِيجَابِ التَّكْبِيرِ وَافْتِتَاحِ الصَّلاَةِ:
باب: تکبیر کا واجب ہونا اور نماز کا شروع کرنا۔
(82) Chapter. The necessity of saying the Takbir, i.e., Allahu Akbar (Allah is the Most Great) and the commencement of As-Salat (the prayer).
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ الْأَنْصَارِيُّ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكِبَ فَرَسًا فَجُحِشَ شِقُّهُ الْأَيْمَنُ ، قَالَ أَنَسٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ : فَصَلَّى لَنَا يَوْمَئِذٍ صَلَاةً مِنَ الصَّلَوَاتِ وَهُوَ قَاعِدٌ فَصَلَّيْنَا وَرَاءَهُ قُعُودًا ، ثُمَّ قَالَ لَمَّا سَلَّمَ : ” إِنَّمَا جُعِلَ الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ ، فَإِذَا صَلَّى قَائِمًا فَصَلُّوا قِيَامًا ، وَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا ، وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا ، وَإِذَا سَجَدَ فَاسْجُدُوا ، وَإِذَا قَالَ : سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا : رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ ” .
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
732 ـ حدثنا أبو اليمان، قال أخبرنا شعيب، عن الزهري، قال أخبرني أنس بن مالك الأنصاري، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم ركب فرسا، فجحش شقه الأيمن، قال أنس ـ رضى الله عنه ـ فصلى لنا يومئذ صلاة من الصلوات وهو قاعد، فصلينا وراءه قعودا، ثم قال لما سلم ‏”‏ إنما جعل الإمام ليؤتم به، فإذا صلى قائما فصلوا قياما، وإذا ركع فاركعوا، وإذا رفع فارفعوا، وإذا سجد فاسجدوا وإذا قال سمع الله لمن حمده‏.‏ فقولوا ربنا ولك الحمد ‏”‏‏.‏
‏‏الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
732 ـ حدثنا ابو الیمان، قال اخبرنا شعیب، عن الزہری، قال اخبرنی انس بن مالک الانصاری، ان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم رکب فرسا، فجحش شقہ الایمن، قال انس ـ رضى اللہ عنہ ـ فصلى لنا یومیذ صلاۃ من الصلوات وہو قاعد، فصلینا وراءہ قعودا، ثم قال لما سلم ‏”‏ انما جعل الامام لیوتم بہ، فاذا صلى قایما فصلوا قیاما، واذا رکع فارکعوا، واذا رفع فارفعوا، واذا سجد فاسجدوا واذا قال سمع اللہ لمن حمدہ‏.‏ فقولوا ربنا ولک الحمد ‏”‏‏.‏
‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

´ہم سے ابوالیمان حکم بن نافع نے یہ بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے شعیب نے زہری کے واسطہ سے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھے انس بن مالک انصاری رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک گھوڑے پر سوار ہوئے اور (گر جانے کی وجہ سے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دائیں پہلو میں زخم آ گئے۔ انس رضی اللہ عنہ نے بتلایا کہ اس دن ہمیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک نماز پڑھائی، چونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے ہوئے تھے، اس لیے ہم نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے بیٹھ کر نماز پڑھی۔ پھر سلام کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ امام اس لیے ہے کہ اس کی پیروی کی جائے۔ اس لیے جب وہ کھڑے ہو کر نماز پڑھے تو تم بھی کھڑے ہو کر پڑھو اور جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو اور جب وہ سر اٹھائے تو تم بھی اٹھاؤ اور جب وہ سجدہ کرے تو تم بھی کرو اور جب وہ «سمع الله لمن حمده‏» کہے تو تم «ربنا ولك الحمد» کہو۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : جب امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ جماعت اور امامت کے ذکر سے فارغ ہوئے تو اب صفت نماز کا بیان شروع کیا۔ بعض نسخوں میں باب کے لفظ کے پہلے یہ عبارت ہے: ابواب صفۃ الصلوٰۃ لیکن اکثر نسخوں میں یہ عبارت نہیں ہے۔ ہمارے امام احمد بن حنبل اور شافعیہ اور مالکیہ سب کے نزدیک نماز کے شروع میں اللہ اکبر کہنا فر ض ہے اور کوئی لفظ کافی نہیں اور حنفیہ کے نزدیک کوئی لفظ جو اللہ کی تعظیم پر دلالت کرے کافی ہے۔ جیسے اللہ اجل یا اللہ اعظم ( وحیدی ) مگر احادیث واردہ کی بنا پر یہ خیال صحیح نہیں ہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated Anas bin Malik Al-Ansari: Allah’s Apostle rode a horse and fell down and the right side of his body was injured. On that day he prayed one of the prayers sitting and we also prayed behind him sitting. When the Prophet finished the prayer with Taslim, he said, "The Imam is to be followed and if he prays standing then pray standing, and bow when he bows, and raise your heads when he raises his head; prostrate when he prostrates; and if he says "Sami`a l-lahu liman hamidah”, you should say, "Rabbana wa laka l-hamd.:

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں