Search

صحیح بخاری جلد اول :كتاب الأذان (صفة الصلوة)(اذان کے مسائل کے بیان میں («صفة الصلوة»)) : حدیث:-746

كتاب الأذان (صفة الصلوة)
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں («صفة الصلوة»)
The Book of Adhan (Sufa-tus-Salat)

91- بَابُ رَفْعِ الْبَصَرِ إِلَى الإِمَامِ فِي الصَّلاَةِ:

باب: نماز میں امام کی طرف دیکھنا۔
(91) Chapter. To cast a look at the Imam during As-Salat (the prayer).

وَقَالَتْ عَائِشَةُ : قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَلَاةِ الْكُسُوفِ : فَرَأَيْتُ جَهَنَّمَ يَحْطِمُ بَعْضُهَا بَعْضًا حِينَ رَأَيْتُمُونِي تَأَخَّرْتُ .
‏‏‏‏ اور عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سورج گہن کی نماز میں فرمایا کہ میں نے جہنم دیکھی۔ اس کا بعض حصہ بعض کو کھا رہا تھا۔ جب تم نے دیکھا تو میں (نماز میں) پیچھے سرک گیا۔
حَدَّثَنَا مُوسَى ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ ، قَالَ : قُلْنَا لِخَبَّابٍ : ” أَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ ؟ قَالَ : نَعَمْ ، قُلْنَا : بِمَ كُنْتُمْ تَعْرِفُونَ ذَاكَ ؟ قَالَ : بِاضْطِرَابِ لِحْيَتِهِ ” .
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
746 ـ حدثنا موسى، قال حدثنا عبد الواحد، قال حدثنا الأعمش، عن عمارة بن عمير، عن أبي معمر، قال قلنا لخباب أكان رسول الله صلى الله عليه وسلم يقرأ في الظهر والعصر قال نعم‏.‏ قلنا بم كنتم تعرفون ذاك قال باضطراب لحيته‏.‏
‏‏الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
746 ـ حدثنا موسى، قال حدثنا عبد الواحد، قال حدثنا الاعمش، عن عمارۃ بن عمیر، عن ابی معمر، قال قلنا لخباب اکان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم یقرا فی الظہر والعصر قال نعم‏.‏ قلنا بم کنتم تعرفون ذاک قال باضطراب لحیتہ‏.‏

‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

´ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے عبدالواحد نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے اعمش نے عمارہ بن عمیر سے بیان کیا، انہوں نے (عبداللہ بن مخبرہ) ابومعمر سے، انہوں نے بیان کیا کہ ہم نے خباب بن ارت رضی اللہ عنہ صحابی سے پوچھا` کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ظہر اور عصر کی رکعتوں میں (فاتحہ کے سوا) اور کچھ قرآت کرتے تھے؟ انہوں نے فرمایا کہ ہاں۔ ہم نے عرض کی کہ آپ لوگ یہ بات کس طرح سمجھ جاتے تھے۔ فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی داڑھی مبارک کے ہلنے سے۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : یہیں سے ترجمہ باب نکلا۔ کیونکہ داڑھی کا ہلناان کو بغیر امام کی طرف دیکھے کیونکر معلوم ہوسکتاتھا۔ بہرحال نماز میں نظرامام پررہے یامقام سجدہ پر رہے ادھر ادھر نہ جھانکنا چاہئیے۔ 
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated Abu Ma`mar: We asked Khabbab whether Allah’s Apostle used to recite (the Qur’an) in the Zuhr and the `Asr prayers. He replied in the affirmative. We said, "How did you come to know about it?” He said, "By the movement of his beard.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں