Search

صحیح بخاری جلد اول :كتاب الأذان(صفة الصلوة) (اذان کے مسائل کے بیان میں («صفة الصلوة»)) : حدیث:-752

كتاب الأذان (صفة الصلوة)
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں («صفة الصلوة»)
The Book of Adhan (Sufa-tus-Salat)
93- بَابُ الاِلْتِفَاتِ فِي الصَّلاَةِ:
باب: نماز میں ادھر ادھر دیکھنا کیسا ہے؟
(93) Chapter. To look hither and thither in As-Salat (the prayer).
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ ، قَالَ : حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، ” أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى فِي خَمِيصَةٍ لَهَا أَعْلَامٌ ، فَقَالَ : شَغَلَتْنِي أَعْلَامُ هَذِهِ ، اذْهَبُوا بِهَا إِلَى أَبِي جَهْمٍ وَأْتُونِي بِأَنْبِجَانِيَّةٍ ” .
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
752 ـ حدثنا قتيبة، قال حدثنا سفيان، عن الزهري، عن عروة، عن عائشة، أن النبي صلى الله عليه وسلم صلى في خميصة لها أعلام فقال ‏”‏ شغلتني أعلام هذه، اذهبوا بها إلى أبي جهم وأتوني بأنبجانية ‏”‏‏.‏
‏‏الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
752 ـ حدثنا قتیبۃ، قال حدثنا سفیان، عن الزہری، عن عروۃ، عن عایشۃ، ان النبی صلى اللہ علیہ وسلم صلى فی خمیصۃ لہا اعلام فقال ‏”‏ شغلتنی اعلام ہذہ، اذہبوا بہا الى ابی جہم واتونی بانبجانیۃ ‏”‏‏.‏
‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

´ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے زہری سے بیان کیا، انہوں نے عروہ سے، انہوں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہ` نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دھاری دار چادر میں نماز پڑھی۔ پھر فرمایا کہ اس کے نقش و نگار نے مجھے غافل کر دیا۔ اسے لے جا کر ابوجہم کو واپس کر دو اور ان سے (بجائے اس کے) سادی چادر مانگ لاؤ۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]
یہ چادر ابوجہم نے آپ کو تحفہ میں دی تھی۔ مگراس کے نقش ونگار آپ کو پسندنہیں آئے کیونکہ ان کی وجہ سے نماز کے خشوع وخضوع میں فرق آرہاتھا۔ اس لیے آپ نے اسے واپس کرادیا۔ معلوم ہوا کہ نماز میں غافل کرنے والی کوئی چیز نہ ہونی چاہئیے۔۔   
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated `Aisha: Once the Prophet prayed on a Khamisa with marks on it and said, "The marks on it diverted my attention, take this Khamisa to Abu Jahm and bring an Inbijaniya (from him.)”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں