كتاب الأذان (صفة الصلوة)
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں («صفة الصلوة»)
The Book of Adhan (Sufa-tus-Salat)
115- بَابُ إِتْمَامِ التَّكْبِيرِ فِي الرُّكُوعِ:
باب: رکوع کرنے کے وقت بھی تکبیر کہنا۔
(115) Chapter. Itmam At-Takbir (i.e., to end the number of Takbir or to say the Takbir perfectly) on bowing. [See Fath Al-Bari ].
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:785
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا مَالِكٌ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، ” أَنَّهُ كَانَ يُصَلِّي بِهِمْ فَيُكَبِّرُ كُلَّمَا خَفَضَ وَرَفَعَ ، فَإِذَا انْصَرَفَ ، قَالَ : إِنِّي لَأَشْبَهُكُمْ صَلَاةً بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ” .
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
785 ـ حدثنا عبد الله بن يوسف، قال أخبرنا مالك، عن ابن شهاب، عن أبي سلمة، عن أبي هريرة، أنه كان يصلي بهم، فيكبر كلما خفض ورفع، فإذا انصرف قال إني لأشبهكم صلاة برسول الله صلى الله عليه وسلم.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
785 ـ حدثنا عبد اللہ بن یوسف، قال اخبرنا مالک، عن ابن شہاب، عن ابی سلمۃ، عن ابی ہریرۃ،انہ کان یصلی بہم، فیکبر کلما خفض ورفع، فاذاانصرف قال انی لاشبہکم صلاۃ برسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
785 ـ حدثنا عبد اللہ بن یوسف، قال اخبرنا مالک، عن ابن شہاب، عن ابی سلمۃ، عن ابی ہریرۃ،انہ کان یصلی بہم، فیکبر کلما خفض ورفع، فاذاانصرف قال انی لاشبہکم صلاۃ برسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
´ہم سے عبداللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا، کہا کہ ہمیں امام مالک رحمہ اللہ علیہ نے ابن شہاب سے خبر دی، انہوں نے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن سے، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہ` آپ لوگوں کو نماز پڑھاتے تھے تو جب بھی وہ جھکتے اور جب بھی وہ اٹھتے تکبیر ضرور کہتے۔ پھر جب فارغ ہوتے تو فرماتے کہ میں نماز پڑھنے میں تم سب لوگوں سے زیادہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز سے مشابہت رکھنے والا ہوں۔
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا مقصد ان لوگوں کی تردید کرنا ہے جو رکوع اور سجدہ وغیرہ میں جاتے ہوئے تکبیر نہیں کہتے۔ بعض شاہان بنی امیہ ایسا ہی کیا کرتے تھے۔ باب کا ترجمہ یوں بھی کیا گیا ہے کہ تکبیر کو رکوع میں جا کر پورا کرنا، مگر بہتر ترجمہ وہی ہے جو اوپر ہوا۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪
Narrated Abu Salama: When Abu Huraira led us in prayer he used to say Takbir on each bowing and rising. On the completion of the prayer he used to say, "My prayer is more similar to the prayer of Allah’s Apostle than that of anyone of you.”