1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:789
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
789 ـ حدثنا يحيى بن بكير، قال حدثنا الليث، عن عقيل، عن ابن شهاب، قال أخبرني أبو بكر بن عبد الرحمن بن الحارث، أنه سمع أبا هريرة، يقول كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا قام إلى الصلاة يكبر حين يقوم، ثم يكبر حين يركع، ثم يقول سمع الله لمن حمده. حين يرفع صلبه من الركعة، ثم يقول وهو قائم ربنا لك الحمد ـ قال عبد الله {بن صالح عن الليث} ولك الحمد ـ ثم يكبر حين يهوي، ثم يكبر حين يرفع رأسه، ثم يكبر حين يسجد، ثم يكبر حين يرفع رأسه، ثم يفعل ذلك في الصلاة كلها حتى يقضيها، ويكبر حين يقوم من الثنتين بعد الجلوس.
789 ـ حدثنایحیى بن بکیر، قال حدثنااللیث، عن عقیل، عن ابن شہاب، قال اخبرنیابو بکر بن عبد الرحمن بن الحارث، انہ سمع ابا ہریرۃ،یقول کان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم اذا قام الى الصلاۃیکبر حینیقوم، ثم یکبر حینیرکع، ثم یقول سمع اللہ لمن حمدہ. حینیرفعصلبہ من الرکعۃ، ثم یقول وہو قائم ربنا لک الحمد ـ قال عبد اللہ {بن صالح عن اللیث} ولک الحمد ـ ثم یکبر حینیہوی، ثم یکبر حینیرفع راسہ، ثم یکبر حینیسجد، ثم یکبر حینیرفع راسہ، ثم یفعل ذلک فیالصلاۃ کلہا حتى یقضیہا، ویکبر حینیقوم من الثنتین بعد الجلوس.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
تشریح : چار رکعت نماز میں کل بائیس تکبیریں ہوتی ہیں ہر رکعت میں پانچ تکبیریں، ایک تکبیر تحریمہ دوسری پہلے تشہد کے بعد اٹھتے وقت سب بائیس ہوئی۔ اور تین رکعت نماز میں سترہ اور دو رکعت میں گیارہ ہوتی ہیں اور پانچوں نماز وں میں چورانوے تکبیریں ہوتی ہیں۔ موسیٰ بن اسماعیل کی سند کے بیان سے حضرت امام کی غرض یہ ہے کہ قتادہ سے دو شخصوں نے اس کو روایت کیا ہے۔ ہمام اور ابان نے اور ہمام کی روایت اصول میں امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی شرط پر ہے اور ابان کی روایت متابعات میں۔ دوسری فائدہ یہ ہے کہ قتادہ کا سماع عکرمہ سے معلوم ہوجائے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪