[quote arrow=”yes” "]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:827
.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
827 ـ حدثنا عبد الله بن مسلمة، عن مالك، عن عبد الرحمن بن القاسم، عن عبد الله بن عبد الله، أنه أخبره أنه، كان يرى عبد الله بن عمر ـ رضى الله عنهما ـ يتربع في الصلاة إذا جلس، ففعلته وأنا يومئذ حديث السن، فنهاني عبد الله بن عمر وقال إنما سنة الصلاة أن تنصب رجلك اليمنى وتثني اليسرى. فقلت إنك تفعل ذلك. فقال إن رجلى لا تحملاني.
827 ـ حدثنا عبد اللہ بن مسلمۃ، عن مالک، عن عبد الرحمن بن القاسم، عن عبد اللہ بن عبد اللہ، انہ اخبرہ انہ، کان یرى عبد اللہ بن عمر ـ رضى اللہ عنہما ـ یتربع فیالصلاۃاذا جلس، ففعلتہ وانایومئذ حدیثالسن، فنہانی عبد اللہ بن عمر وقال انما سنۃالصلاۃان تنصب رجلکالیمنى وتثنیالیسرى. فقلت انک تفعل ذلک. فقال ان رجلى لا تحملانی.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
تشریح : حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما آخرمیں کمزوری کی وجہ سے تشہد میں چار زانو بیٹھتے تھے یہ محض عذر کی وجہ سے تھا ورنہ مسنون طریقہ یہی ہے کہ دایاں پاؤں کھڑا رہے اور بائیں کو پھیلا کر اس پر بیٹھا جائے اسے تورک کہتے ہیں عورتوں کے لیے بھی یہی مسنون ہے باب اور حدیث میں مطابقت ظاہر ہے۔۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪