[quote arrow=”yes” "]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:857
.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
857 ـ حدثنا ابن المثنى، قال حدثني غندر، قال حدثنا شعبة، قال سمعت سليمان الشيباني، قال سمعت الشعبي، قال أخبرني من، مر مع النبي صلى الله عليه وسلم على قبر منبوذ، فأمهم وصفوا عليه. فقلت يا أبا عمرو من حدثك فقال ابن عباس.
857 ـ حدثناابن المثنى، قال حدثنی غندر، قال حدثنا شعبۃ، قال سمعت سلیمانالشیبانی، قال سمعت الشعبی، قال اخبرنی من، مر مع النبی صلى اللہ علیہ وسلم على قبر منبوذ، فامہم وصفوا علیہ. فقلت یاابا عمرو من حدثک فقال ابن عباس.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
تشریح : حضرت امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث سے یہ ثابت فرمایا ہے کہ بچے اگرچہ نابالغ ہوں مگر10-8 سال کی عمر میں جب وہ نماز پڑھنے لگیں تو ان کو وضو کرنا ہوگا اور وہ جماعت وعیدین وجنائز میں بھی شرکت کر سکتے ہیں جیسا کہ یہاں اس روایت میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کا ذکر ہے جوابھی نابالغ تھے مگر یہاں ان کا صف میںشامل ہونا ثابت ہے پس اگرچہ بچے بالغ ہونے پر ہی مکلف ہوں گے مگر عادت ڈالنے کے لیے نابالغی کے زمانہ ہی سے ان کو ان باتوں پر عمل کرانا چاہیے حضرت مولاناوحید الزماں صاحب مرحوم فرماتے ہیں کہ حضرت امام بخاری رحمہ اللہ نے صاف یوں نہیں کہا کہ لڑکوں پر وضو واجب ہے یا نہیں کیونکہ صورت ثانی میں لڑکوں کی نماز بے وضو درست ہوتی اور صورت اولی میں لڑکوں کو وضو اور نماز کے ترک پر عذاب لازم آتا صرف اس قدر بیان کر دیا جتنا حدیثوں سے معلوم ہوتا ہے کہ لڑکے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں نماز وغیرہ میں شریک ہوتے اور یہ ان کی کمال احتیاط ہے۔ اہل حدیث کی شان یہی ہونی چاہیے کہ آیتِ کریمہ لَاتُقَدِّمُوابَینَ یَدَیِ اللّٰہِ وَرَسُولِہ ( الحجرات:1 ) اللہ اور اس کے رسول سے آگے مت بڑھو ) کے تحت صرف اسی پر اکتفاکریں جو قرآن وحدیث میں وارد ہوآگے بے جا رائے، قیاس، تاویل فاسدہ سے کام نہ لیں خصوصاً نص کے مقابلہ پر قیاس کرنا ابلیس کا کام ہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪