[quote arrow=”yes” "]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:862
.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
862 ـ حدثنا أبو اليمان، قال أخبرنا شعيب، عن الزهري، قال أخبرني عروة بن الزبير، أن عائشة، قالت أعتم النبي صلى الله عليه وسلم. وقال عياش حدثنا عبد الأعلى حدثنا معمر عن الزهري عن عروة عن عائشة ـ رضى الله عنها ـ قالت أعتم رسول الله صلى الله عليه وسلم في العشاء حتى ناداه عمر قد نام النساء والصبيان. فخرج رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال ” إنه ليس أحد من أهل الأرض يصلي هذه الصلاة غيركم ”. ولم يكن أحد يومئذ يصلي غير أهل المدينة.
862 ـ حدثناابو الیمان، قال اخبرنا شعیب، عن الزہری، قال اخبرنی عروۃ بن الزبیر، ان عائشۃ، قالت اعتم النبی صلى اللہ علیہ وسلم. وقال عیاش حدثنا عبد الاعلى حدثنا معمر عن الزہری عن عروۃ عن عائشۃ ـ رضى اللہ عنہا ـ قالت اعتم رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فیالعشاء حتى ناداہ عمر قد نام النساء والصبیان. فخرج رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فقال ” انہ لیس احد من اہل الارض یصلیہذہالصلاۃ غیرکم ”. ولم یکن احد یومئذ یصلی غیر اہل المدینۃ.
.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
۔
تشریح : اس لیے کہ اسلام صرف مدینہ میں محدود تھا، خاص طور پر نماز باجماعت کا سلسلہ مدینہ ہی میں تھا۔
امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث سے باب کا مطلب یوں نکالاکہ اس وقت عشاءکی نماز پڑھنے کے لیے بچے بھی آتے رہتے ہوں گے، جبھی تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ عورتیں اور بچے سو گئے۔ پس جماعت میں عورتوں کا مع بچوں کے شریک ہونا بھی ثابت ہوا والظاھر من کلام عمر رضی اللہ عنہ انہ شاھد النساءاللاتی حضرن فی المسجد قد نمن وصبیا نھن معھن ( حاشیہ بخاری ) یعنی ظاہر کلام عمر سے یہی ہے کہ انہوں نے ان عورتوں کا مشاہدہ کیا جو مسجد میں اپنے بچوں سمیت نماز عشاءکے لیے آئی تھیں اور وہ سو گئیں جب کہ ان کے بچے بھی ان کے ساتھ تھے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪