Search

صحیح بخاری جلد اول :كتاب الجمعة(جمعہ کے مسائل کے بیان میں) : حدیث:-907

كتاب الجمعة
کتاب: جمعہ کے بیان میں
The Book of Al-Jumuah (Friday)
18- بَابُ الْمَشْيِ إِلَى الْجُمُعَةِ:
باب: جمعہ کی نماز کے لیے چلنے کا بیان۔
(18) Chapter. To go for the Jumuah (prayer) walking unhurriedly.

وَقَوْلِ اللَّهِ جَلَّ : ذِكْرُهُ فَاسْعَوْا إِلَى ذِكْرِ اللَّهِ سورة الجمعة آية 9 ، وَمَنْ قَالَ : السَّعْيُ : الْعَمَلُ وَالذَّهَابُ لِقَوْلِهِ تَعَالَى وَسَعَى لَهَا سَعْيَهَا سورة الإسراء آية 19 ، وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَحْرُمُ الْبَيْعُ حِينَئِذٍ ، وَقَالَ عَطَاءٌ تَحْرُمُ الصِّنَاعَاتُ كُلُّهَا ، وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ إِذَا أَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَهُوَ مُسَافِرٌ فَعَلَيْهِ أَنْ يَشْهَدَ .
‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ نے (سورۃ الجمعہ) میں فرمایا «فاسعوا إلى ذكر الله‏» کہ اللہ کے ذکر کی طرف تیزی کے ساتھ چلو اور اس کی تفسیر جس نے یہ کہا کہ «سعى» کے معنی عمل کرنا اور چلنا جیسے سورۃ بنی اسرائیل میں ہے «سعى لها سعيها‏» یہاں «سعى» کے یہی معنی ہیں۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ خرید و فروخت جمعہ کی اذان ہوتے ہی حرام ہو جاتی ہے عطاء نے کہا کہ تمام کاروبار اس وقت حرام ہو جاتے ہیں۔ ابراہیم بن سعد نے زہری کا یہ قول نقل کیا کہ جمعہ کے دن جب مؤذن اذان دے تو مسافر بھی شرکت کرے۔

[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:907

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَبَايَةُ بْنُ رِفَاعَةَ ، قَالَ : أَدْرَكَنِي أَبُو عَبْسٍ وَأَنَا أَذْهَبُ إِلَى الْجُمُعَةِ ، فَقَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، يَقُولُ : ” مَنِ اغْبَرَّتْ قَدَمَاهُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ حَرَّمَهُ اللَّهُ عَلَى النَّارِ ” .

..حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”]

907 ـ حدثنا علي بن عبد الله، قال حدثنا الوليد بن مسلم، قال حدثنا يزيد بن أبي مريم، قال حدثنا عباية بن رفاعة، قال أدركني أبو عبس وأنا أذهب، إلى الجمعة فقال سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول ‏”‏ من اغبرت قدماه في سبيل الله حرمه الله على النار ‏”‏‏.‏

حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]

907 ـ حدثنا علی بن عبد اللہ، قال حدثنا الولید بن مسلم، قال حدثنا یزید بن ابی مریم، قال حدثنا عبایۃ بن رفاعۃ، قال ادرکنی ابو عبس وانا اذہب، الى الجمعۃ فقال سمعت النبی صلى اللہ علیہ وسلم یقول ‏”‏ من اغبرت قدماہ فی سبیل اللہ حرمہ اللہ على النار ‏”‏‏.‏

‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

´ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ولید بن مسلم نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے یزید بن ابی مریم نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے عبایہ بن رفاعہ بن رافع بن خدیج نے بیان کیا، انہوں نے بیان کیا کہ` میں جمعہ کے لیے جا رہا تھا۔ راستے میں ابوعبس رضی اللہ عنہ سے میری ملاقات ہوئی، انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ جس کے قدم اللہ کی راہ میں غبار آلود ہو گئے اللہ تعالیٰ اسے دوزخ پر حرام کر دے گا۔
حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : حدیث اور ترجمہ میں مطابقت لفظ فی سبیل اللہ سے ہوتی ہے اس لیے جمعہ کے لیے چلنا فی سبیل اللہ ہی میں چلنا ہے گویا حضرت ابو عبس عبد الرحمن انصاری بدری صحابی مشہور نے جمعہ کو بھی جہاد کے حکم میں داخل فرمایا۔ پھر افسوس ہے ان حضرات پر جنہوں نے کتنے ہی دیہات میں جمعہ نہ ہونے کا فتوی دے کر دیہاتی مسلمانوں کو جمعہ کے ثواب سے محروم کر دیا۔ دیہات میں بہت کم لوگ ایسے ہیں جو شہروں میں جمعہ ادا کرنے کے لیے جائیں۔ وہ نماز پنج وقتہ تک میں سستی کرتے ہیں۔ نماز جمعہ کے لیے ان حضرات علماءنے چھوٹ دے دی جس سے ان کو کافی سہارا مل گیا۔ انا للّٰہ۔
 
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated Abu `Abs: I heard the Prophet saying, "Anyone whose feet are covered with dust in Allah’s cause, shall be saved by Allah from the Hell-Fire.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں