[quote arrow=”yes” "]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:925
.
. ..حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
933 ـ حدثنا أبو اليمان، قال أخبرنا شعيب، عن الزهري، قال أخبرني عروة، عن أبي حميد الساعدي، أنه أخبره أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قام عشية بعد الصلاة، فتشهد وأثنى على الله بما هو أهله ثم قال ” أما بعد ”. تابعه أبو معاوية وأبو أسامة عن هشام عن أبيه عن أبي حميد عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ” أما بعد ”. تابعه العدني عن سفيان في أما بعد.
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
933 ـ حدثنا ابو الیمان، قال اخبرنا شعیب، عن الزہری، قال اخبرنی عروۃ، عن ابی حمید الساعدی، انہ اخبرہ ان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم قام عشیۃ بعد الصلاۃ، فتشہد واثنى على اللہ بما ہو اہلہ ثم قال ” اما بعد ”. تابعہ ابو معاویۃ وابو اسامۃ عن ہشام عن ابیہ عن ابی حمید عن النبی صلى اللہ علیہ وسلم قال ” اما بعد ”. تابعہ العدنی عن سفیان فی اما بعد.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
یہ ایک لمبی حدیث کا ٹکڑا ہے جسے خود حضرت امام رحمہ اللہ نے ایمان اور نذور میں نکالا ہے۔ ہوا یہ کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ابن البتیہ نامی ایک صحابی کو زکوٰۃ وصول کرنے کے لیے بھیجا تھا جب وہ زکوۃ کا مال لایا تو بعض چیزوں کی نسبت کہنے لگا کہ یہ مجھ کو بطور تحفہ ملی ہیں، اس وقت آپ نے عشاءکے بعد یہ خطبہ سنایا اور بتایا کہ اس طرح سرکاری سفر میں تم کو ذاتی تحائف لینے کا حق نہیں ہے جو بھی ملا ہے وہ سب بیت المال میں داخل کرنا ہوگا۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪