[quote arrow=”yes” "]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:992
.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪
[sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : بعض محدثین نے لکھا ہے کہ چونکہ ابن عباس رضی اللہ عنہما بچے تھے۔ اس لیے لا علمی کی وجہ سے بائیں طرف کھڑے ہو گئے۔ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کا کان بائیں طرف سے دائیں طرف کرنے کے لیے پکڑا تھا۔ اس تفصیل کے ساتھ بھی روایتوں میں ذکر ہے۔ لیکن ایک دوسری روایت میں ہے کہ میرا کان پکڑ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس لیے ملنے لگے تھے تاکہ رات کی تاریکی میں آپ کے دست مبارک سے میں مانوس ہو جاؤں اور گھبراہٹ نہ ہو، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ دونوں روایتیں الگ ہیں۔ آپ نے ابن عباس رضی اللہ عنہما کا کان بائیں سے دائیں طرف کرنے کے لیے بھی پکڑا تھا اور پھر تاریکی میں انہیں مانوس کرنے کے لیے آپ کا کان ملنے بھی لگے تھے۔آپ کو آپ کے والد حضرت عباس رضی اللہ عنہ نے آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر سونے کے لیے بھیجا تھاتاکہ آپ کی رات کے وقت کی عبادت کی تفصیل ایک عینی شاہد کے ذریعہ معلوم کریں چونکہ آپ بچے تھے اور پھر آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ان کے یہاں سونے کی باری تھی۔ آپ بے تکلفی کے ساتھ چلے گئے اور وہیں رات بھر رہے۔ بچپنے کے باوجود انتہائی ذکی فہیم تھے۔ اس لیے ساری تفصیلات یادرکھیں ( تفہیم البخاری )
یہ نماز تہجد تھی جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو دوکعت کرکے بارہ رکعت کی تکمیل فرمائی پھر ایک رکعت وتر پڑھا۔ اس طرح آپ نے تہجد کی تیرہ رکعتیں ادا کیں مطابق بیان حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ آپ کی رات کی نماز گیارہ اور تیرہ سے کبھی زیادہ نہیں ہوئی۔ رمضان شریف میں اس کو تراویح کی شکل میں ادا کیا گیا، اس کی بھی ہمیشہ آٹھ رکعت سنت تین وتر یعنی کل گیارہ رکعات کا ثبوت ہے جیسا کہ پارہ میں مفصل گزر چکا ہے.
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪
Once I passed the night in the house of Maimuna (his aunt). I slept across the bed while Allah’s Apostle and his wife slept length-wise. The Prophet slept till midnight or nearly so and woke up rub-bing his face and recited ten verses from Surat "Aal-Imran.” Allah’s Apostle went towards a leather skin and performed ablution in the most perfect way and then stood for the prayer. I did the same and stood beside him. The Prophet put his right hand on my head, twisted my ear and then prayed two Rakat five times and then ended his prayer with Witr. He laid down till the Muadh-dhin came then he stood up and offered two Rakat (Sunna of Fajr prayer) and then went out and offered the Fajr prayer.