كتاب الوتر
کتاب: نماز وتر کے مسائل کا بیان
( The Book of The witre Prayer)
5- بَابُ الْوِتْرِ عَلَى الدَّابَّةِ:
باب: نماز وتر سواری پر پڑھنے کا بیان۔
[quote arrow=”yes” "]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:999
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، قَالَ : حَدَّثَنِي مَالِكٌ ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ ، أَنَّهُ قَالَ : كُنْتُ أَسِيرُ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بِطَرِيقِ مَكَّةَ ، فَقَالَ سَعِيدٌ : ” فَلَمَّا خَشِيتُ الصُّبْحَ نَزَلْتُ فَأَوْتَرْتُ ، ثُمَّ لَحِقْتُهُ ، فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ : أَيْنَ كُنْتَ ؟ فَقُلْتُ : خَشِيتُ الصُّبْحَ فَنَزَلْتُ فَأَوْتَرْتُ ، فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ : أَلَيْسَ لَكَ فِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِسْوَةٌ حَسَنَةٌ ؟ فَقُلْتُ : بَلَى وَاللَّهِ ، قَالَ : فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُوتِرُ عَلَى الْبَعِيرِ ” .
.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪
[sta_anchor id=”arnotash”]
999 ـ حدثنا إسماعيل، قال حدثني مالك، عن أبي بكر بن عمر بن عبد الرحمن بن عبد الله بن عمر بن الخطاب، عن سعيد بن يسار، أنه قال كنت أسير مع عبد الله بن عمر بطريق مكة فقال سعيد فلما خشيت الصبح نزلت فأوترت، ثم لحقته فقال عبد الله بن عمر أين كنت فقلت خشيت الصبح، فنزلت فأوترت. فقال عبد الله أليس لك في رسول الله صلى الله عليه وسلم أسوة حسنة فقلت بلى والله. قال فإن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يوتر على البعير.
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
999 ـ حدثنا اسماعیل، قال حدثنی مالک، عن ابی بکر بن عمر بن عبد الرحمن بن عبد اللہ بن عمر بن الخطاب، عن سعید بن یسار، انہ قال کنت اسیر مع عبد اللہ بن عمر بطریق مکۃ فقال سعید فلما خشیت الصبح نزلت فاوترت، ثم لحقتہ فقال عبد اللہ بن عمر این کنت فقلت خشیت الصبح، فنزلت فاوترت. فقال عبد اللہ الیس لک فی رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم اسوۃ حسنۃ فقلت بلى واللہ. قال فان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کان یوتر على البعیر.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
´ہم سے اسماعیل نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے امام مالک نے بیان کیا، انہوں نے ابوبکر بن عمر بن عبدالرحمٰن بن عبداللہ بن عمر بن خطاب سے بیان کیا اور ان کو سعید بن یسار نے بتلایا کہ` میں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے ساتھ مکہ کے راستے میں تھا۔ سعید نے کہا کہ جب راستے میں مجھے طلوع فجر کا خطرہ ہوا تو سواری سے اتر کر میں نے وتر پڑھ لیا اور پھر عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے جا ملا۔ آپ نے پوچھا کہ کہاں رک گئے تھے؟ میں نے کہا کہ اب صبح کا وقت ہونے ہی والا تھا اس لیے میں سواری سے اتر کر وتر پڑھنے لگا۔ اس پر عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ کیا تمہارے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل اچھا نمونہ نہیں ہے۔ میں نے عرض کیا کیوں نہیں بیشک ہے۔ آپ نے بتلایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تو اونٹ ہی پر وتر پڑھ لیا کرتے تھے۔
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوہ حسنہ ہی بہر حال قابل اقتداءاور باعث صدبرکات ہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪
Narrated Said bin Yasar:
I was going to Mecca in the company of ‘Abdullah bin ‘Umar and when I apprehended the ap-proaching dawn, I dismounted and offered the Witr prayer and then joined him. ‘Abdullah bin ‘Umar said, "Where have you been?” I replied, "I apprehended the approaching dawn so I dismounted and prayed the Witr prayer.” ‘Abdullah said, "Isn’t it sufficient for you to follow the good example of Allah’s Apostle?” I replied, "Yes, by Allah.” He said, "Allah’s Apostle used to pray Witr on the back of the camel (while on a journey).”
I was going to Mecca in the company of ‘Abdullah bin ‘Umar and when I apprehended the ap-proaching dawn, I dismounted and offered the Witr prayer and then joined him. ‘Abdullah bin ‘Umar said, "Where have you been?” I replied, "I apprehended the approaching dawn so I dismounted and prayed the Witr prayer.” ‘Abdullah said, "Isn’t it sufficient for you to follow the good example of Allah’s Apostle?” I replied, "Yes, by Allah.” He said, "Allah’s Apostle used to pray Witr on the back of the camel (while on a journey).”