صحیح بخاری – حدیث نمبر 1008
باب: قحط کے وقت لوگ امام سے پانی کی دعا کرنے کے لیے کہہ سکتے ہیں۔
حدیث نمبر: 1008
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو قُتَيْبَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ يَتَمَثَّلُ بِشِعْرِ أَبِي طَالِبٍوَأَبْيَضَ يُسْتَسْقَى الْغَمَامُ بِوَجْهِهِ ثِمَالُ الْيَتَامَى عِصْمَةٌ لِلْأَرَامِلِ.
حدیث نمبر: 1009
وَقَالَ عُمَرُ بْنُ حَمْزَةَ حَدَّثَنَا سَالِمٌ ، عَنْ أَبِيهِ ، رُبَّمَا ذَكَرْتُ قَوْلَ الشَّاعِرِوَأَنَا أَنْظُرُ إِلَى وَجْهِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَسْقِي، فَمَا يَنْزِلُ حَتَّى يَجِيشَ كُلُّ مِيزَابٍ وَأَبْيَضَ يُسْتَسْقَى الْغَمَامُ بِوَجْهِهِ ثِمَالُ الْيَتَامَى عِصْمَةٌ لِلْأَرَامِلِ، وَهُوَ قَوْلُ أَبِي طَالِبٍ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 1008
حدثنا عمرو بن علي ، قال: حدثنا أبو قتيبة ، قال: حدثنا عبد الرحمن بن عبد الله بن دينار ، عن أبيه ، قال: سمعت ابن عمر يتمثل بشعر أبي طالبوأبيض يستسقى الغمام بوجهه ثمال اليتامى عصمة للأرامل.
حدیث نمبر: 1009
وقال عمر بن حمزة حدثنا سالم ، عن أبيه ، ربما ذكرت قول الشاعروأنا أنظر إلى وجه النبي صلى الله عليه وسلم يستسقي، فما ينزل حتى يجيش كل ميزاب وأبيض يستسقى الغمام بوجهه ثمال اليتامى عصمة للأرامل، وهو قول أبي طالب.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 1008
حدثنا عمرو بن علی ، قال: حدثنا ابو قتیبۃ ، قال: حدثنا عبد الرحمن بن عبد اللہ بن دینار ، عن ابیہ ، قال: سمعت ابن عمر یتمثل بشعر ابی طالبوابیض یستسقى الغمام بوجہہ ثمال الیتامى عصمۃ للارامل.
حدیث نمبر: 1009
وقال عمر بن حمزۃ حدثنا سالم ، عن ابیہ ، ربما ذکرت قول الشاعروانا انظر الى وجہ النبی صلى اللہ علیہ وسلم یستسقی، فما ینزل حتى یجیش کل میزاب وابیض یستسقى الغمام بوجہہ ثمال الیتامى عصمۃ للارامل، وہو قول ابی طالب.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے عمرو بن علی نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے ابو قتیبہ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے عبدالرحمٰن بن عبداللہ بن دینار نے، ان سے ان کے والد نے، کہا کہ میں نے ابن عمر (رض) کو ابوطالب کا یہ شعر پڑھتے سنا تھا (ترجمہ) گورا ان کا رنگ ان کے منہ کے واسطہ سے بارش کی (اللہ سے) دعا کی جاتی ہے۔ یتیموں کی پناہ اور بیواؤں کے سہارے۔
اور عمر بن حمزہ نے بیان کیا کہ ہم سے سالم نے اپنے والد سے بیان کیا وہ کہا کرتے تھے کہ اکثر مجھے شاعر (ابوطالب) کا شعر یاد آجاتا ہے۔ میں نبی کریم ﷺ کے منہ کو دیکھ رہا تھا کہ آپ دعا استسقاء (منبر پر) کر رہے تھے اور ابھی (دعا سے فارغ ہو کر) اترے بھی نہیں تھے کہ تمام نالے لبریز ہوگئے۔ وأبيض يستسقى الغمام بوجهه ثمال اليتامى عصمة للأرامل (ترجمہ) گورا رنگ ان کا، وہ حامی یتیموں، بیواؤں کے لوگ ان کے منہ کے صدقے سے پانی مانگتے ہیں۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Abdullah bin Dinar (RA): My father said, "I heard Ibn Umar (RA) reciting the poetic verses of Abu Talib: And a white (person) (i.e. the Prophet) who is requested to pray for rain and who takes care of the orphans and is the guardian of widows.” Salims father (Ibn Umar (RA)) said, "The following poetic verse occurred to my mind while I was looking at the face of the Prophet ﷺ while he was praying for rain. He did not get down till the rain water flowed profusely from every roof-g utter: And a white (person) who is requested to pray for rain and who takes care of the orphans and is the guardian of widows . . . And these were the words of Abu Talib.”