صحیح بخاری – حدیث نمبر 1063
باب: چاند گرہن کی نماز پڑھنا۔
حدیث نمبر: 1063
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا يُونُسُ ، عَنْ الْحَسَنِ ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ ، قَالَ: خَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَرَجَ يَجُرُّ رِدَاءَهُ حَتَّى انْتَهَى إِلَى الْمَسْجِدِ وَثَابَ النَّاسُ إِلَيْهِ، فَصَلَّى بِهِمْ رَكْعَتَيْنِ فَانْجَلَتِ الشَّمْسُ، فَقَالَ: إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ، وَإِنَّهُمَا لَا يَخْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَإِذَا كَانَ ذَاكَ فَصَلُّوا وَادْعُوا حَتَّى يُكْشَفَ مَا بِكُمْ وَذَاكَ، أَنَّ ابْنًا لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَاتَ يُقَالُ لَهُ إِبْرَاهِيمُ: فَقَالَ النَّاسُ فِي ذَاكَ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 1063
حدثنا أبو معمر ، قال: حدثنا عبد الوارث ، قال: حدثنا يونس ، عن الحسن ، عن أبي بكرة ، قال: خسفت الشمس على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم فخرج يجر رداءه حتى انتهى إلى المسجد وثاب الناس إليه، فصلى بهم ركعتين فانجلت الشمس، فقال: إن الشمس والقمر آيتان من آيات الله، وإنهما لا يخسفان لموت أحد وإذا كان ذاك فصلوا وادعوا حتى يكشف ما بكم وذاك، أن ابنا للنبي صلى الله عليه وسلم مات يقال له إبراهيم: فقال الناس في ذاك.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 1063
حدثنا ابو معمر ، قال: حدثنا عبد الوارث ، قال: حدثنا یونس ، عن الحسن ، عن ابی بکرۃ ، قال: خسفت الشمس على عہد رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فخرج یجر رداءہ حتى انتہى الى المسجد وثاب الناس الیہ، فصلى بہم رکعتین فانجلت الشمس، فقال: ان الشمس والقمر آیتان من آیات اللہ، وانہما لا یخسفان لموت احد واذا کان ذاک فصلوا وادعوا حتى یکشف ما بکم وذاک، ان ابنا للنبی صلى اللہ علیہ وسلم مات یقال لہ ابراہیم: فقال الناس فی ذاک.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے عبدالوارث نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے یونس نے بیان کیا، ان سے امام حسن بصری نے، ان سے ابوبکرہ نے کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں سورج گرہن لگا تو آپ ﷺ اپنی چادر گھسیٹتے ہوئے (بڑی تیزی سے) مسجد میں پہنچے۔ صحابہ بھی جمع ہوگئے۔ پھر آپ ﷺ نے انہیں دو رکعت نماز پڑھائی، گرہن بھی ختم ہوگیا۔ اس کے بعد آپ ﷺ نے فرمایا کہ سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں اور ان میں گرہن کسی کی موت پر نہیں لگتا اس لیے جب گرہن لگے تو اس وقت تک نماز اور دعا میں مشغول رہو جب تک یہ صاف نہ ہوجائے۔ یہ آپ ﷺ نے اس لیے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ کے ایک صاحبزادے ابراہیم (رض) کی وفات (اسی دن) ہوئی تھی اور بعض لوگ ان کے متعلق کہنے لگے تھے (کہ گرہن ان کی موت پر لگا ہے) ۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Abu Bakra (RA): In the life-time of the Allahs Apostle ﷺ the sun eclipsed and he went out dragging his clothes till he reached the Mosque. The people gathered around him and he led them and offered two Rakat. When the sun (eclipse) cleared, he said, "The sun and the moon are two signs amongst the signs of Allah; they do not eclipse because of the death of someone, and so when an eclipse occurs, pray and invoke Allah till the eclipse is over.” It happened that a son of the Prophet ﷺ called Ibrahim died on that day and the people were talking about that (saying that the eclipse was caused by his death)