صحیح بخاری – حدیث نمبر 1126
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا رات کی نماز اور نوافل پڑھنے کے لیے ترغیب دلانا لیکن واجب نہ کرنا۔
حدیث نمبر: 1126
حَدَّثَنَا ابْنُ مُقَاتِلٍ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ هِنْدٍ بِنْتِ الْحَارِثِ ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَيْقَظَ لَيْلَةً، فَقَالَ: سُبْحَانَ اللَّهِ مَاذَا أُنْزِلَ اللَّيْلَةَ مِنَ الْفِتْنَةِ، مَاذَا أُنْزِلَ مِنَ الْخَزَائِنِ مَنْ يُوقِظُ صَوَاحِبَ الْحُجُرَاتِ، يَا رُبَّ كَاسِيَةٍ فِي الدُّنْيَا عَارِيَةٍ فِي الْآخِرَةِ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 1126
حدثنا ابن مقاتل ، أخبرنا عبد الله ، أخبرنا معمر ، عن الزهري ، عن هند بنت الحارث ، عن أم سلمة رضي الله عنها، أن النبي صلى الله عليه وسلم استيقظ ليلة، فقال: سبحان الله ماذا أنزل الليلة من الفتنة، ماذا أنزل من الخزائن من يوقظ صواحب الحجرات، يا رب كاسية في الدنيا عارية في الآخرة.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 1126
حدثنا ابن مقاتل ، اخبرنا عبد اللہ ، اخبرنا معمر ، عن الزہری ، عن ہند بنت الحارث ، عن ام سلمۃ رضی اللہ عنہا، ان النبی صلى اللہ علیہ وسلم استیقظ لیلۃ، فقال: سبحان اللہ ماذا انزل اللیلۃ من الفتنۃ، ماذا انزل من الخزائن من یوقظ صواحب الحجرات، یا رب کاسیۃ فی الدنیا عاریۃ فی الآخرۃ.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا، انہیں عبداللہ بن مبارک نے خبر دی، انہیں معمر نے خبر دی، انہیں زہری نے، انہیں ہند بنت حارث نے اور انہیں ام سلمہ (رض) نے کہ نبی کریم ﷺ ایک رات جاگے تو فرمایا سبحان اللہ ! آج رات کیا کیا بلائیں اتری ہیں اور ساتھ ہی (رحمت اور عنایت کے) کیسے خزانے نازل ہوئے ہیں۔ ان حجرے والیوں (ازواج مطہرات رضوان اللہ علیہن) کو کوئی جگانے والا ہے افسوس ! کہ دنیا میں بہت سی کپڑے پہننے والی عورتیں آخرت میں ننگی ہوں گی۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Um Salama (RA):
One night the Prophet ﷺ got up and said, "Subhan Allah! How many afflictions Allah has revealed tonight and how many treasures have been sent down (disclosed). Go and wake the sleeping lady occupants of these dwellings up (for prayers), perhaps a well-dressed in this world may be naked in the Hereafter.”