صحیح بخاری – حدیث نمبر 1288
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ میت پر اس کے گھر والوں کے رونے سے عذاب ہوتا ہے یعنی جب رونا ماتم کرنا میت کے خاندان کی رسم ہو۔
قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: فَلَمَّا مَاتَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ذَكَرْتُ ذَلِكَ لِعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، فَقَالَتْ: رَحِمَ اللَّهُ عُمَرَ، وَاللَّهِ مَا حَدَّثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ لَيُعَذِّبُ الْمُؤْمِنَ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ وَلَكِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِنَّ اللَّهَ لَيَزِيدُ الْكَافِرَ عَذَابًا بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ، وَقَالَتْ: حَسْبُكُمُ الْقُرْآنُ وَلا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَى سورة الأنعام آية 164، قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: عِنْدَ ذَلِكَ، وَاللَّهُ هُوَ أَضْحَكَ، وَأَبْكَى، قَالَ: ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ وَاللَّهِ مَا قَالَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا شَيْئًا”.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
قال ابن عباس رضي الله عنهما: فلما مات عمر رضي الله عنه ذكرت ذلك لعائشة رضي الله عنها، فقالت: رحم الله عمر، والله ما حدث رسول الله صلى الله عليه وسلم إن الله ليعذب المؤمن ببكاء أهله عليه ولكن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: إن الله ليزيد الكافر عذابا ببكاء أهله عليه، وقالت: حسبكم القرآن ولا تزر وازرة وزر أخرى سورة الأنعام آية 164، قال ابن عباس رضي الله عنهما: عند ذلك، والله هو أضحك، وأبكى، قال: ابن أبي مليكة والله ما قال ابن عمر رضي الله عنهما شيئا”.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
قال ابن عباس رضی اللہ عنہما: فلما مات عمر رضی اللہ عنہ ذکرت ذلک لعائشۃ رضی اللہ عنہا، فقالت: رحم اللہ عمر، واللہ ما حدث رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم ان اللہ لیعذب المومن ببکاء اہلہ علیہ ولکن رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم، قال: ان اللہ لیزید الکافر عذابا ببکاء اہلہ علیہ، وقالت: حسبکم القرآن ولا تزر وازرۃ وزر اخرى سورۃ الانعام آیۃ 164، قال ابن عباس رضی اللہ عنہما: عند ذلک، واللہ ہو اضحک، وابکى، قال: ابن ابی ملیکۃ واللہ ما قال ابن عمر رضی اللہ عنہما شیئا”.
حدیث کا اردو ترجمہ
ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ جب عمر رضی اللہ عنہ کا انتقال ہو گیا تو میں نے اس حدیث کا ذکر عائشہ رضی اللہ عنہا سے کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ رحمت عمر رضی اللہ عنہ پر ہو۔ بخدا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نہیں فرمایا ہے کہ اللہ مومن پر اس کے گھر والوں کے رونے کی وجہ سے عذاب کرے گا بلکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یوں فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کافر کا عذاب اس کے گھر والوں کے رونے کی وجہ سے اور زیادہ کر دیتا ہے۔ اس کے بعد کہنے لگیں کہ قرآن کی یہ آیت تم کو بس کرتی ہے کہ ”کوئی کسی کے گناہ کا ذمہ دار اور اس کا بوجھ اٹھانے والا نہیں۔“ اس پر ابن عباس رضی اللہ عنہما نے اس وقت (یعنی ام ابان کے جنازے میں) سورۃ النجم کی یہ آیت پڑھی ”اور اللہ ہی ہنساتا ہے اور وہی رلاتا ہے۔“ ابن ابی ملیکہ نے کہا کہ اللہ کی قسم! ابن عباس رضی اللہ عنہما کی یہ تقریر سن کر ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کچھ جواب نہیں دیا۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Ibn Abbas added, "When `Umar died I told all this to Aisha and she said, ‘May Allah be merciful to `Umar. By Allah, Allah’s Apostle did not say that a believer is punished by the weeping of his relatives. But he said, Allah increases the punishment of a non-believer because of the weeping of his relatives.” Aisha further added, "The Qur’an is sufficient for you (to clear up this point) as Allah has stated: ‘No burdened soul will bear another’s burden.’ ” (35.18). Ibn `Abbas then said, "Only Allah makes one laugh or cry.” Ibn `Umar did not say anything after that.