صحیح بخاری – حدیث نمبر 1538
باب: احرام باندھنے کے وقت خوشبو لگانا اور احرام کے ارادہ کے وقت کیا پہننا چاہئے اور کنگھا کرے اور تیل لگائے۔
حدیث نمبر: 1537
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ: كَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَدَّهِنُ بِالزَّيْتِ، فَذَكَرْتُهُ لِإِبْرَاهِيمَ ، قَالَ: مَا تَصْنَعُ ؟، بِقَوْلِهِ:
حدیث نمبر: 1538
حَدَّثَنِي الْأَسْوَدُ ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى وَبِيصِ الطِّيبِ فِي مَفَارِقِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 1537
حدثنا محمد بن يوسف ، حدثنا سفيان ، عن منصور ، عن سعيد بن جبير، قال: كان ابن عمر رضي الله عنهما يدهن بالزيت، فذكرته لإبراهيم ، قال: ما تصنع ؟، بقوله:
حدیث نمبر: 1538
حدثني الأسود ، عن عائشة رضي الله عنها، قالت: كأني أنظر إلى وبيص الطيب في مفارق رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو محرم.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 1537
حدثنا محمد بن یوسف ، حدثنا سفیان ، عن منصور ، عن سعید بن جبیر، قال: کان ابن عمر رضی اللہ عنہما یدہن بالزیت، فذکرتہ لابراہیم ، قال: ما تصنع ؟، بقولہ:
حدیث نمبر: 1538
حدثنی الاسود ، عن عائشۃ رضی اللہ عنہا، قالت: کانی انظر الى وبیص الطیب فی مفارق رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم وہو محرم.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے محمد بن یوسف فریابی نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا، ان سے منصور نے، ان سے سعید بن جبیر نے بیان کیا کہ ابن عمر (رض) سادہ تیل استعمال کرتے تھے (احرام کے باوجود) میں نے اس کا ذکر ابراہیم نخعی سے کیا تو انہوں نے فرمایا کہ تم ابن عمر (رض) کی بات نقل کرتے ہو۔
مجھ سے تو اسود نے بیان کیا، اور ان سے ام المؤمنین عائشہ صدیقہ (رض) نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ محرم ہیں اور گویا میں آپ ﷺ کی مانگ میں خوشبو کی چمک دیکھ رہی ہوں۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Said bin Jubair (RA):
Ibn Umar (RA) used to oil his hair. I told that to Ibrahim who said, "What do you think about this statement: Narrated Aswad from Aisha (RA): As if I were now observing the glitter of the scent in the parting of the hair of the Prophet ﷺ while he was Muhrim?”