صحیح بخاری – حدیث نمبر 1614
باب: جو شخص (حج یا عمرہ کی نیت سے) مکہ میں آئے تو اپنے گھر لوٹ جانے سے پہلے طواف کرے پھر دوگانہ طواف ادا کرے پھر صفا پہاڑ پر جائے۔
حدیث نمبر: 1614 – 1615
حَدَّثَنَا أَصْبَغُ ، عَنِ ابْنِ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرٌو ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، ذَكَرْتُ لِعُرْوَةَ ، قال: فَأَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُرَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّ أَوَّلَ شَيْءٍ بَدَأَ بِهِ حِينَ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ تَوَضَّأَ، ثُمَّ طَافَ، ثُمَّ لَمْ تَكُنْ عُمْرَةً، ثُمَّ حَجَّ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا مِثْلَهُ، ثُمَّ حَجَجْتُ مَعَ أَبِي الزُّبَيْرِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، فَأَوَّلُ شَيْءٍ بَدَأَ بِهِ الطَّوَافُ، ثُمَّ رَأَيْتُ الْمُهَاجِرِينَ، وَالْأَنْصَارَ يَفْعَلُونَهُ، وَقَدْ أَخْبَرَتْنِي أُمِّي أَنَّهَا أَهَلَّتْ هِيَ، وَأُخْتُهَا وَالزُّبَيْرُ وَفُلَانٌ وَفُلَانٌ بِعُمْرَةٍ، فَلَمَّا مَسَحُوا الرُّكْنَ حَلُّوا.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 1614 – 1615
حدثنا أصبغ ، عن ابن وهب ، أخبرني عمرو ، عن محمد بن عبد الرحمن ، ذكرت لعروة ، قال: فأخبرتني عائشةرضي الله عنها، أن أول شيء بدأ به حين قدم النبي صلى الله عليه وسلم، أنه توضأ، ثم طاف، ثم لم تكن عمرة، ثم حج أبو بكر وعمر رضي الله عنهما مثله، ثم حججت مع أبي الزبير رضي الله عنه، فأول شيء بدأ به الطواف، ثم رأيت المهاجرين، والأنصار يفعلونه، وقد أخبرتني أمي أنها أهلت هي، وأختها والزبير وفلان وفلان بعمرة، فلما مسحوا الركن حلوا.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 1614 – 1615
حدثنا اصبغ ، عن ابن وہب ، اخبرنی عمرو ، عن محمد بن عبد الرحمن ، ذکرت لعروۃ ، قال: فاخبرتنی عائشۃرضی اللہ عنہا، ان اول شیء بدا بہ حین قدم النبی صلى اللہ علیہ وسلم، انہ توضا، ثم طاف، ثم لم تکن عمرۃ، ثم حج ابو بکر وعمر رضی اللہ عنہما مثلہ، ثم حججت مع ابی الزبیر رضی اللہ عنہ، فاول شیء بدا بہ الطواف، ثم رایت المہاجرین، والانصار یفعلونہ، وقد اخبرتنی امی انہا اہلت ہی، واختہا والزبیر وفلان وفلان بعمرۃ، فلما مسحوا الرکن حلوا.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے اصبغ بن فرج نے بیان کیا، ان سے عبداللہ بن وہب نے بیان کیا کہ مجھے عمرو بن حارث نے محمد بن عبدالرحمٰن ابوالاسود سے خبر دی، انہوں نے کہا کہ میں نے عروہ سے (حج کا مسئلہ) پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ عائشہ (رض) نے مجھے خبر دی تھی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب (مکہ) تشریف لائے تو سب سے پہلا کام آپ ﷺ نے یہ کیا کہ وضو کیا پھر طواف کیا اور طواف کرنے سے عمرہ نہیں ہوا۔ اس کے بعد ابوبکر اور عمر (رض) نے بھی اسی طرح حج کیا۔ پھر عروہ نے کہا کہ میں نے اپنے والد زبیر (رض) کے ساتھ حج کیا، انہوں نے بھی سب سے پہلے طواف کیا۔ مہاجرین اور انصار کو بھی میں نے اسی طرح کرتے دیکھا تھا۔ میری والدہ (اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا) نے بھی مجھے بتایا کہ انہوں نے اپنی بہن (عائشہ رضی اللہ عنہا) اور زبیر اور فلاں فلاں کے ساتھ عمرہ کا احرام باندھا تھا۔ جب ان لوگوں نے حجر اسود کو بوسہ دے لیا تو احرام کھول ڈالا تھا۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Urwa (RA):
Aisha (RA) said, "The first thing the Prophet ﷺ did on reaching Makkah, was the ablution and then he performed Tawaf of the Ka’bah and that was not Umra (alone), (but Hajj-al-Qiran). Urwa added: Later Abu Bakr (RA) and Umar did the same in their Hajj.” And I performed the Hajj with my father Az-Zubair, and the first thing he did was Tawaf of the Ka’bah. Later I saw the Muhajirin (Emigrants) and the Ansar doing the same. My mother (Asma) told me that she, her sister ( Aisha (RA)), Az-Zubair and such and such persons assumed Ihram for Umra, and after they passed their hands over the Black Stone Corner (of the Ka’bah) they finished the Ihram. (i.e. After doing Tawaf of the Ka’bah and Sai between Safa-Marwa.