صحیح بخاری – حدیث نمبر 1925
باب: روزہ دار صبح کو جنابت کی حالت میں اٹھے تو کیا حکم ہے۔
حدیث نمبر: 1925 – 1926
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ ، عَنْ مَالِكٍ ، عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَى أَبِي بَكْرِ بنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بنِ الحَارِثِ بْنِ هِشَامِ بْنِ المُغِيرَةِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا بَكْرِ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ: كُنْتُ أَنَا وَأَبِي حِينَ دَخَلْنَا عَلَى عَائِشَةَ وَأُمِّ سَلَمَةَ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ ، أَنَّ أَبَاهُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَ مَرْوَانَ، أَنَّ عَائِشَةَ ، وَأُمَّ سَلَمَةَ أَخْبَرَتَاهُ: أَن رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُدْرِكُهُ الْفَجْرُ وَهُوَ جُنُبٌ مِنْ أَهْلِهِ، ثُمَّ يَغْتَسِلُ وَيَصُومُ، وَقَالَ مَرْوَانُ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ: أُقْسِمُ بِاللَّهِ، لَتُقَرِّعَنَّ بِهَا أَبَا هُرَيْرَةَ، وَمَرْوَانُ يَوْمَئِذٍ عَلَى الْمَدِينَةِ، فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: فَكَرِهَ ذَلِكَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ، ثُمَّ قُدِّرَ لَنَا أَنْ نَجْتَمِعَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ، وَكَانَتْ لِأَبِي هُرَيْرَةَ هُنَالِكَ أَرْضٌ، فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ، لِأَبِي هُرَيْرَةَ: إِنِّي ذَاكِرٌ لَكَ أَمْرًا، وَلَوْلَا مَرْوَانُ أَقْسَمَ عَلَيَّ فِيهِ لَمْ أَذْكُرْهُ لَكَ، فَذَكَرَ قَوْلَ عَائِشَةَ وَأُمِّ سَلَمَةَ، فَقَالَ: كَذَلِكَ حَدَّثَنِي الْفَضْلُ بْنُ عَبَّاسٍ وَهُنَّ أَعْلَمُ، وَقَالَ هَمَّامٌ ، وَابْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَأْمُرُ بِالْفِطْرِ، وَالْأَوَّلُ أَسْنَدُ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 1925 – 1926
حدثنا عبد الله بن مسلمة ، عن مالك ، عن سمي مولى أبي بكر بن عبد الرحمن بن الحارث بن هشام بن المغيرة، أنه سمع أبا بكر بن عبد الرحمن ، قال: كنت أنا وأبي حين دخلنا على عائشة وأم سلمة . ح وحدثنا أبو اليمان ، أخبرنا شعيب ، عن الزهري ، قال: أخبرني أبو بكر بن عبد الرحمن بن الحارث بن هشام ، أن أباه عبد الرحمن أخبر مروان، أن عائشة ، وأم سلمة أخبرتاه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يدركه الفجر وهو جنب من أهله، ثم يغتسل ويصوم، وقال مروان لعبد الرحمن بن الحارث: أقسم بالله، لتقرعن بها أبا هريرة، ومروان يومئذ على المدينة، فقال أبو بكر: فكره ذلك عبد الرحمن، ثم قدر لنا أن نجتمع بذي الحليفة، وكانت لأبي هريرة هنالك أرض، فقال عبد الرحمن، لأبي هريرة: إني ذاكر لك أمرا، ولولا مروان أقسم علي فيه لم أذكره لك، فذكر قول عائشة وأم سلمة، فقال: كذلك حدثني الفضل بن عباس وهن أعلم، وقال همام ، وابن عبد الله بن عمر ، عن أبي هريرة ، كان النبي صلى الله عليه وسلم: يأمر بالفطر، والأول أسند.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 1925 – 1926
حدثنا عبد اللہ بن مسلمۃ ، عن مالک ، عن سمی مولى ابی بکر بن عبد الرحمن بن الحارث بن ہشام بن المغیرۃ، انہ سمع ابا بکر بن عبد الرحمن ، قال: کنت انا وابی حین دخلنا على عائشۃ وام سلمۃ . ح وحدثنا ابو الیمان ، اخبرنا شعیب ، عن الزہری ، قال: اخبرنی ابو بکر بن عبد الرحمن بن الحارث بن ہشام ، ان اباہ عبد الرحمن اخبر مروان، ان عائشۃ ، وام سلمۃ اخبرتاہ: ان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کان یدرکہ الفجر وہو جنب من اہلہ، ثم یغتسل ویصوم، وقال مروان لعبد الرحمن بن الحارث: اقسم باللہ، لتقرعن بہا ابا ہریرۃ، ومروان یومئذ على المدینۃ، فقال ابو بکر: فکرہ ذلک عبد الرحمن، ثم قدر لنا ان نجتمع بذی الحلیفۃ، وکانت لابی ہریرۃ ہنالک ارض، فقال عبد الرحمن، لابی ہریرۃ: انی ذاکر لک امرا، ولولا مروان اقسم علی فیہ لم اذکرہ لک، فذکر قول عائشۃ وام سلمۃ، فقال: کذلک حدثنی الفضل بن عباس وہن اعلم، وقال ہمام ، وابن عبد اللہ بن عمر ، عن ابی ہریرۃ ، کان النبی صلى اللہ علیہ وسلم: یامر بالفطر، والاول اسند.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے عبداللہ بن مسلمہ نے بیان کیا، کہا ہم سے امام مالک نے، ان سے ابوبکر بن عبدالرحمٰن بن حارث بن ہشام بن مغیرہ کے غلام سمی نے بیان کیا، انہوں نے ابوبکر بن عبدالرحمٰن سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میں اپنے باپ کے ساتھ عائشہ اور ام سلمہ (رض) کی خدمت میں حاضر ہوا (دوسری سند امام بخاری (رح) نے کہا کہ) اور ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، کہا کہ ہم کو شعیب نے خبر دی، انہیں زہری نے، انہوں نے بیان کیا کہ مجھے ابوبکر بن عبدالرحمٰن بن حارث بن ہشام نے خبر دی، انہیں ان کے والد عبدالرحمٰن نے خبر دی، انہیں مروان نے خبر دی اور انہیں عائشہ اور ام سلمہ (رض) نے خبر دی کہ (بعض مرتبہ) فجر ہوتی تو رسول اللہ ﷺ اپنے اہل کے ساتھ جنبی ہوتے تھے، پھر آپ ﷺ غسل کرتے اور آپ ﷺ روزہ سے ہوتے تھے، اور مروان بن حکم نے عبدالرحمٰن بن حارث سے کہا میں تمہیں اللہ کی قسم دیتا ہوں ابوہریرہ (رض) کو تم یہ حدیث صاف صاف سنا دو ۔ (کیونکہ ابوہریرہ (رض) کا فتوی اس کے خلاف تھا) ان دنوں مروان، امیر معاویہ (رض) کی طرف سے مدینہ کا حاکم تھا، ابوبکر نے کہا کہ عبدالرحمٰن نے اس بات کو پسند نہیں کیا۔ اتفاق سے ہم سب ایک مرتبہ ذو الحلیفہ میں جمع ہوگئے۔ ابوہریرہ (رض) کی وہاں کوئی زمین تھی، عبدالرحمٰن نے ان سے کہا کہ آپ سے ایک بات کہوں گا اور اگر مروان نے اس کی مجھے قسم نہ دی ہوتی تو میں کبھی آپ کے سامنے اسے نہ چھیڑتا۔ پھر انہوں نے عائشہ اور ام سلمہ (رض) کی حدیث ذکر کی۔ ابوہریرہ (رض) نے کہا (میں کیا کروں) کہا کہ فضل بن عباس (رض) نے یہ حدیث بیان کی تھی (اور وہ زیادہ جاننے والے ہیں) کہ ہمیں ہمام اور عبداللہ بن عمر (رض) کے صاحبزادے نے ابوہریرہ (رض) سے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ ایسے شخص کو جو صبح کے وقت جنبی ہونے کی حالت میں اٹھا ہو افطار کا حکم دیتے تھے لیکن عائشہ (رض) اور ام سلمہ (رض) کی یہ روایت زیادہ معتبر ہے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Aisha and Um Salama (RA):
At times Allahs Apostle ﷺ used to get up in the morning in the state of Janaba after having sexual relations with his wives. He would then take a bath and fast.