صحیح بخاری – حدیث نمبر 1935
باب: جان بوجھ کر اگر رمضان میں کسی نے جماع کیا؟
حدیث نمبر: 1935
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُنِيرٍ ، سَمِعَ يَزِيدَ بْنَ هَارُونَ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى هُوَ ابْنُ سَعِيدٍ ، أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ أَخْبَرَهُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ بْنِ خُوَيْلِدٍ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، تَقُولُ: إِنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنَّهُ احْتَرَقَ، قَالَ: مَا لَكَ ؟ قَالَ: أَصَبْتُ أَهْلِي فِي رَمَضَانَ، فَأُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِكْتَلٍ يُدْعَى الْعَرَقَ، فَقَالَ: أَيْنَ الْمُحْتَرِقُ ؟ قَالَ: أَنَا، قَالَ: تَصَدَّقْ بِهَذَا.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 1935
حدثنا عبد الله بن منير ، سمع يزيد بن هارون ، حدثنا يحيى هو ابن سعيد ، أن عبد الرحمن بن القاسم أخبره، عن محمد بن جعفر بن الزبير بن العوام بن خويلد ، عن عباد بن عبد الله بن الزبير أخبره، أنه سمع عائشة رضي الله عنها، تقول: إن رجلا أتى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: إنه احترق، قال: ما لك ؟ قال: أصبت أهلي في رمضان، فأتي النبي صلى الله عليه وسلم بمكتل يدعى العرق، فقال: أين المحترق ؟ قال: أنا، قال: تصدق بهذا.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 1935
حدثنا عبد اللہ بن منیر ، سمع یزید بن ہارون ، حدثنا یحیى ہو ابن سعید ، ان عبد الرحمن بن القاسم اخبرہ، عن محمد بن جعفر بن الزبیر بن العوام بن خویلد ، عن عباد بن عبد اللہ بن الزبیر اخبرہ، انہ سمع عائشۃ رضی اللہ عنہا، تقول: ان رجلا اتى النبی صلى اللہ علیہ وسلم، فقال: انہ احترق، قال: ما لک ؟ قال: اصبت اہلی فی رمضان، فاتی النبی صلى اللہ علیہ وسلم بمکتل یدعى العرق، فقال: این المحترق ؟ قال: انا، قال: تصدق بہذا.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے عبداللہ بن منیر نے بیان کیا، کہا کہ ہم نے یزید بن ہارون سے سنا، ان سے یحییٰ نے (جو سعید کے صاحبزادے ہیں) کہا، انہیں عبدالرحمٰن بن قاسم نے خبر دی، انہیں محمد بن جعفر بن زبیر بن عوام بن خویلد نے اور انہیں عباد بن عبداللہ بن زبیر (رض) نے خبر دی کہ انہوں نے عائشہ (رض) سے سنا، آپ نے کہا کہ ایک شخص رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی کہ میں دوزخ میں جل چکا۔ نبی کریم ﷺ نے دریافت فرمایا کہ کیا بات ہوئی ؟ اس نے کہا کہ رمضان میں میں نے (روزے کی حالت میں) اپنی بیوی سے ہمبستری کرلی، تھوڑی دیر میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں (کھجور کا) ایک تھیلہ جس کا نام عرق تھا، پیش کیا گیا، تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ دوزخ میں جلنے والا شخص کہاں ہے ؟ اس نے کہا کہ حاضر ہوں، تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ لے تو اسے خیرات کر دے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Aisha (RA):
A man came to the Prophet ﷺ and said that he had been burnt (ruined). The Prophet ﷺ asked him what was the matter. He replied, "I had sexual intercourse with my wife in Ramadan (while I was fasting).” Then a basket full of dates was brought to the Prophet ﷺ and he asked, "Where is the burnt (ruined) man?” He replied, "I am present.” The Prophet ﷺ told him to give that basket in charity (as expiation).