صحیح بخاری – حدیث نمبر 1940
باب: روزہ دار کا پچھنا لگوانا اور قے کرنا کیسا ہے۔
حدیث نمبر: 1940
حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ ثَابِتًا الْبُنَانِيَّ ، قَالَ: سُئِلَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَكُنْتُمْ تَكْرَهُونَ الْحِجَامَةَ لِلصَّائِمِ ؟ قَالَ: لَا، إِلَّا مِنْ أَجْلِ الضَّعْفِ، وَزَادَ شَبَابَةُ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 1940
حدثنا آدم بن أبي إياس ، حدثنا شعبة ، قال: سمعت ثابتا البناني ، قال: سئل أنس بن مالك رضي الله عنه، أكنتم تكرهون الحجامة للصائم ؟ قال: لا، إلا من أجل الضعف، وزاد شبابة ، حدثنا شعبة ، على عهد النبي صلى الله عليه وسلم.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 1940
حدثنا آدم بن ابی ایاس ، حدثنا شعبۃ ، قال: سمعت ثابتا البنانی ، قال: سئل انس بن مالک رضی اللہ عنہ، اکنتم تکرہون الحجامۃ للصائم ؟ قال: لا، الا من اجل الضعف، وزاد شبابۃ ، حدثنا شعبۃ ، على عہد النبی صلى اللہ علیہ وسلم.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، ہم سے شعبہ نے بیان کیا، کہا کہ میں نے ثابت بنانی سے سنا، انہوں نے انس بن مالک (رض) سے پوچھا تھا کہ کیا آپ لوگ روزہ کی حالت میں پچھنا لگوانے کو مکروہ سمجھا کرتے تھے ؟ آپ نے جواب دیا کہ نہیں البتہ کمزوری کے خیال سے (روزہ میں نہیں لگواتے تھے) شبابہ نے یہ زیادتی کی ہے کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا کہ (ایسا ہم) نبی کریم ﷺ کے عہد میں (کرتے تھے) ۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Thabit Al-Bunani:
Anas bin Malik (RA) was asked whether they disliked the cupping for a fasting person. He replied in the negative and said, "Only if it causes weakness.”