صحیح بخاری – حدیث نمبر 1972
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے روزہ رکھنے اور نہ رکھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1972
حَدَّثَنِي عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، عَنْ حُمَيْدٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُفْطِرُ مِنَ الشَّهْرِ، حَتَّى نَظُنَّ أَنْ لَا يَصُومَ مِنْهُ، وَيَصُومُ حَتَّى نَظُنَّ أَنْ لَا يُفْطِرَ مِنْهُ شَيْئًا، وَكَانَ لَا تَشَاءُ تَرَاهُ مِنَ اللَّيْلِ مُصَلِّيًا إِلَّا رَأَيْتَهُ، وَلَا نَائِمًا إِلَّا رَأَيْتَهُ، وَقَالَ سُلَيْمَانُ ، عَنْ حُمَيْدٍ ، أَنَّهُ سَأَلَأَنَسًا فِي الصَّوْمِ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 1972
حدثني عبد العزيز بن عبد الله ، قال: حدثني محمد بن جعفر ، عن حميد ، أنه سمع أنسا رضي الله عنه، يقول: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يفطر من الشهر، حتى نظن أن لا يصوم منه، ويصوم حتى نظن أن لا يفطر منه شيئا، وكان لا تشاء تراه من الليل مصليا إلا رأيته، ولا نائما إلا رأيته، وقال سليمان ، عن حميد ، أنه سألأنسا في الصوم.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 1972
حدثنی عبد العزیز بن عبد اللہ ، قال: حدثنی محمد بن جعفر ، عن حمید ، انہ سمع انسا رضی اللہ عنہ، یقول: کان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم یفطر من الشہر، حتى نظن ان لا یصوم منہ، ویصوم حتى نظن ان لا یفطر منہ شیئا، وکان لا تشاء تراہ من اللیل مصلیا الا رایتہ، ولا نائما الا رایتہ، وقال سلیمان ، عن حمید ، انہ سالانسا فی الصوم.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے محمد بن جعفر نے بیان کیا، ان سے حمید طویل نے اور انہوں نے انس (رض) سے سنا، آپ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ کسی مہینہ میں بےروزہ کے رہتے تو ہمیں خیال ہوتا کہ اس مہینہ میں آپ روزہ رکھیں گے ہی نہیں۔ اسی طرح کسی مہینہ میں نفل روزہ رکھنے لگتے تو ہم خیال کرتے کہ اب اس مہینہ کا ایک دن بھی بےروزے کے نہیں گزرے گا۔ جو جب بھی چاہتا نبی کریم ﷺ کو رات میں نماز پڑھتے دیکھ سکتا تھا اور جب بھی چاہتا سوتا ہوا بھی دیکھ سکتا تھا۔ سلیمان نے حمید طویل سے یوں بیان کیا کہ انہوں نے انس (رض) سے روزہ کے متعلق پوچھا تھا۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Anas (RA):
Allahs Apostle ﷺ used to leave fasting in a certain month till we thought that he would not fast in that month, and he used to fast in another month till we thought he would not stop fasting at all in that month. And if one wanted to see him praying at night, one could see him (in that condition), and if one wanted to see him sleeping at night, one could see him (in that condition) too.