صحیح بخاری – حدیث نمبر 2060
باب: خشکی میں تجارت کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2060 – 2061
حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ ، عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ ، قَالَ: كُنْتُ أَتَّجِرُ فِي الصَّرْفِ، فَسَأَلْتُ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، فَقَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. ح وحَدَّثَنِي الْفَضْلُ بْنُ يَعْقُوبَ ، حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ : أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ ، وَعَامِرُ بْنُ مُصْعَبٍ ، أَنَّهُمَا سَمِعَا أَبَا الْمِنْهَالِ ، يَقُولُ: سَأَلْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ ، وَزَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ عَنِ الصَّرْفِ، فَقَالَا: كُنَّا تَاجِرَيْنِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَأَلْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الصَّرْفِ ؟ فَقَالَ: إِنْ كَانَ يَدًا بِيَدٍ فَلَا بَأْسَ، وَإِنْ كَانَ نَسَاءً فَلَا يَصْلُحُ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 2060 – 2061
حدثنا أبو عاصم ، عن ابن جريج ، قال: أخبرني عمرو بن دينار ، عن أبي المنهال ، قال: كنت أتجر في الصرف، فسألت زيد بن أرقم رضي الله عنه، فقال: قال النبي صلى الله عليه وسلم. ح وحدثني الفضل بن يعقوب ، حدثنا الحجاج بن محمد ، قال ابن جريج : أخبرني عمرو بن دينار ، وعامر بن مصعب ، أنهما سمعا أبا المنهال ، يقول: سألت البراء بن عازب ، وزيد بن أرقم عن الصرف، فقالا: كنا تاجرين على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم، فسألنا رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الصرف ؟ فقال: إن كان يدا بيد فلا بأس، وإن كان نساء فلا يصلح.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 2060 – 2061
حدثنا ابو عاصم ، عن ابن جریج ، قال: اخبرنی عمرو بن دینار ، عن ابی المنہال ، قال: کنت اتجر فی الصرف، فسالت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ، فقال: قال النبی صلى اللہ علیہ وسلم. ح وحدثنی الفضل بن یعقوب ، حدثنا الحجاج بن محمد ، قال ابن جریج : اخبرنی عمرو بن دینار ، وعامر بن مصعب ، انہما سمعا ابا المنہال ، یقول: سالت البراء بن عازب ، وزید بن ارقم عن الصرف، فقالا: کنا تاجرین على عہد رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم، فسالنا رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم عن الصرف ؟ فقال: ان کان یدا بید فلا باس، وان کان نساء فلا یصلح.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے ابوعاصم نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے ابن جریج نے بیان کیا، کہ مجھے عمرو بن دینار نے خبر دی اور ان سے ابوالمنہال نے بیان کیا کہ میں سونے چاندی کی تجارت کیا کرتا تھا۔ اس لیے میں نے زید بن ارقم (رض) سے اس کے متعلق پوچھا تو انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔ اور مجھ سے فضل بن یعقوب نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے حجاج بن محمد نے بیان کیا کہ ابن جریج نے بیان کیا کہ مجھے عمرو بن دینار اور عامر بن مصعب نے خبر دی، ان دونوں حضرات نے ابوالمنہال سے سنا۔ انہوں نے بیان کیا کہ میں نے براء بن عازب اور زید بن ارقم (رض) سے سونے چاندی کی تجارت کے متعلق پوچھا، تو ان دونوں بزرگوں نے فرمایا کہ ہم نبی کریم ﷺ کے عہد میں تاجر تھے، اس لیے ہم نے آپ ﷺ سے سونے چاندی کے متعلق پوچھا تھا۔ آپ ﷺ نے جواب یہ دیا تھا کہ (لین دین) ہاتھوں ہاتھ ہو تو کوئی حرج نہیں لیکن ادھار کی صورت میں جائز نہیں ہے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Abu Al-Minhal (RA):
I used to practice money exchange, and I asked Zaid bin Arqam about it, and he narrated what the Prophet ﷺ said in the following: Abu Al-Minhal said, "I asked Al-Bara bin Azib (RA) and Zaid bin Arqam about practicing money exchange. They replied, We were traders in the time of Allahs Apostle ﷺ and I asked Allahs Apostle ﷺ about money exchange. He replied, If it is from hand to hand, there is no harm in it; otherwise it is not permissible.”