صحیح بخاری – حدیث نمبر 2198
باب: اگر کسی نے پختہ ہونے سے پہلے ہی پھل بیچے پھر ان پر کوئی آفت آئی تو وہ نقصان بیچنے والے کو بھرنا پڑے گا۔
حدیث نمبر: 2198
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ ، عَنْ حُمَيْدٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَنَهَى عَنْ بَيْعِ الثِّمَارِ حَتَّى تُزْهِيَ، فَقِيلَ لَهُ: وَمَا تُزْهِي ؟ قَالَ: حَتَّى تَحْمَرَّ، فَقَالَ: أَرَأَيْتَ إِذَا مَنَعَ اللَّهُ الثَّمَرَةَ بِمَ يَأْخُذُ أَحَدُكُمْ مَالَ أَخِيهِ.
حدیث نمبر: 2199
قَالَ اللَّيْثُ : حَدَّثَنِي يُونُسُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، قَالَ: لَوْ أَنَّ رَجُلًا ابْتَاعَ ثَمَرًا قَبْلَ أَنْ يَبْدُوَ صَلَاحُهُ، ثُمَّ أَصَابَتْهُ عَاهَةٌ ؟ كَانَ مَا أَصَابَهُ عَلَى رَبِّهِ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: لَا تَتَبَايَعُوا الثَّمَرَ حَتَّى يَبْدُوَ صَلَاحُهَا، وَلَا تَبِيعُوا الثَّمَرَ بِالتَّمْرِ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 2198
حدثنا عبد الله بن يوسف ، أخبرنا مالك ، عن حميد ، عن أنس بن مالك رضي الله عنه، أن رسول الله صلى الله عليه وسلمنهى عن بيع الثمار حتى تزهي، فقيل له: وما تزهي ؟ قال: حتى تحمر، فقال: أرأيت إذا منع الله الثمرة بم يأخذ أحدكم مال أخيه.
حدیث نمبر: 2199
قال الليث : حدثني يونس ، عن ابن شهاب ، قال: لو أن رجلا ابتاع ثمرا قبل أن يبدو صلاحه، ثم أصابته عاهة ؟ كان ما أصابه على ربه أخبرني سالم بن عبد الله ، عن ابن عمر رضي الله عنه، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: لا تتبايعوا الثمر حتى يبدو صلاحها، ولا تبيعوا الثمر بالتمر.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 2198
حدثنا عبد اللہ بن یوسف ، اخبرنا مالک ، عن حمید ، عن انس بن مالک رضی اللہ عنہ، ان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلمنہى عن بیع الثمار حتى تزہی، فقیل لہ: وما تزہی ؟ قال: حتى تحمر، فقال: ارایت اذا منع اللہ الثمرۃ بم یاخذ احدکم مال اخیہ.
حدیث نمبر: 2199
قال اللیث : حدثنی یونس ، عن ابن شہاب ، قال: لو ان رجلا ابتاع ثمرا قبل ان یبدو صلاحہ، ثم اصابتہ عاہۃ ؟ کان ما اصابہ على ربہ اخبرنی سالم بن عبد اللہ ، عن ابن عمر رضی اللہ عنہ، ان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم، قال: لا تتبایعوا الثمر حتى یبدو صلاحہا، ولا تبیعوا الثمر بالتمر.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا کہ ہم کو امام مالک نے خبر دی، انہیں حمید نے اور انہیں انس بن مالک (رض) نے کہ رسول اللہ ﷺ نے پھلوں کو زهو سے پہلے بیچنے سے منع فرمایا ہے۔ ان سے پوچھا گیا کہ کہ زهو کسے کہتے ہیں تو جواب دیا کہ سرخ ہونے کو۔ پھر نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ تمہی بتاؤ، اللہ تعالیٰ کے حکم سے پھلوں پر کوئی آفت آجائے، تو تم اپنے بھائی کا مال آخر کس چیز کے بدلے لو گے ؟
لیث نے کہا کہ مجھے سے یونس نے بیان کیا انہوں نے کہا کہ ہم سے ابن شہاب نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ایک شخص نے اگر پختہ ہونے سے پہلے ہی (درخت پر) پھل خریدے، پھر ان پر کوئی آفت آگئی تو جتنا نقصان ہوا، وہ سب اصل مالک کو بھرنا پڑے گا۔ مجھے سالم بن عبداللہ نے خبر دی، اور انہیں عبداللہ بن عمر (رض) نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا، پختہ ہونے سے پہلے پھلوں کو نہ بیچو، اور نہ درخت پر لگی ہوئی کھجور کو ٹوٹی ہوئی کھجور کے بدلے میں بیچو۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Anas bin Malik (RA):
Allahs Apostle ﷺ forbade the sale of fruits till they are almost ripe. He was asked what is meant by are almost ripe. He replied, "Till they become red.” Allahs Apostle ﷺ further said, "If Allah spoiled the fruits, what right would one have to take the money of ones brother (i.e. other people)?”
Narrated Ibn Shihab (RA) (RA): If somebody bought fruits before their benefit is evident and then the fruits were spoiled with blights, the loss would be suffered by the owner (not the buyer).
Narrated Salim bin Abdullah from Ibn Umar (RA): Allahs Apostle ﷺ said, "Do not sell or buy fruits before their benefit was evident and do not sell fresh fruits (dates) for dried dates.”
________