صحیح بخاری – حدیث نمبر 2304
باب: چرانے والے نے یا کسی وکیل نے کسی بکری کو مرتے ہوئے یا کسی چیز کو خراب ہوتے دیکھ کر (بکری کو) ذبح کر دیا یا جس چیز کے خراب ہو جانے کا ڈر تھا اسے ٹھیک کر دیا، اس بارے میں کیا حکم ہے؟
حدیث نمبر: 2304
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، سَمِعَ الْمُعْتَمِرَ ، أَنْبَأَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ يُحَدِّثُ، عَنْأَبِيهِ : أَنَّهُ كَانَتْ لَهُمْ غَنَمٌ تَرْعَى بِسَلْعٍ، فَأَبْصَرَتْ جَارِيَةٌ لَنَا بِشَاةٍ مِنْ غَنَمِنَا مَوْتًا، فَكَسَرَتْ حَجَرًا فَذَبَحَتْهَا بِهِ، فَقَالَ لَهُمْ: لَا تَأْكُلُوا حَتَّى أَسْأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَوْ أُرْسِلَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ يَسْأَلُهُ، وَأَنَّهُ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَاكَ أَوْ أَرْسَلَ، فَأَمَرَهُ بِأَكْلِهَا، قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ: فَيُعْجِبُنِي أَنَّهَا أَمَةٌ، وَأَنَّهَا ذَبَحَتْ، تَابَعَهُعَبْدَةُ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ .
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 2304
حدثنا إسحاق بن إبراهيم ، سمع المعتمر ، أنبأنا عبيد الله ، عن نافع ، أنه سمع ابن كعب بن مالك يحدث، عنأبيه : أنه كانت لهم غنم ترعى بسلع، فأبصرت جارية لنا بشاة من غنمنا موتا، فكسرت حجرا فذبحتها به، فقال لهم: لا تأكلوا حتى أسأل النبي صلى الله عليه وسلم، أو أرسل إلى النبي صلى الله عليه وسلم من يسأله، وأنه سأل النبي صلى الله عليه وسلم عن ذاك أو أرسل، فأمره بأكلها، قال عبيد الله: فيعجبني أنها أمة، وأنها ذبحت، تابعهعبدة ، عن عبيد الله .
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 2304
حدثنا اسحاق بن ابراہیم ، سمع المعتمر ، انبانا عبید اللہ ، عن نافع ، انہ سمع ابن کعب بن مالک یحدث، عنابیہ : انہ کانت لہم غنم ترعى بسلع، فابصرت جاریۃ لنا بشاۃ من غنمنا موتا، فکسرت حجرا فذبحتہا بہ، فقال لہم: لا تاکلوا حتى اسال النبی صلى اللہ علیہ وسلم، او ارسل الى النبی صلى اللہ علیہ وسلم من یسالہ، وانہ سال النبی صلى اللہ علیہ وسلم عن ذاک او ارسل، فامرہ باکلہا، قال عبید اللہ: فیعجبنی انہا امۃ، وانہا ذبحت، تابعہعبدۃ ، عن عبید اللہ .
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے اسحاق بن ابراہیم نے بیان کیا، انہوں نے معتمر سے سنا، انہوں نے کہا کہ ہم کو عبیداللہ نے خبر دی، انہیں نافع نے، انہوں نے ابن کعب بن مالک (رض) سے سنا، وہ اپنے والد سے بیان کرتے تھے کہ ان کے پاس بکریوں کا ایک ریوڑ تھا۔ جو سلع پہاڑی پر چرنے جاتا تھا (انہوں نے بیان کیا کہ) ہماری ایک باندی نے ہمارے ہی ریوڑ کی ایک بکری کو (جب کہ وہ چر رہی تھی) دیکھا کہ مرنے کے قریب ہے۔ اس نے ایک پتھر توڑ کر اس سے اس بکری کو ذبح کردیا۔ انہوں نے اپنے گھر والوں سے کہا کہ جب تک میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے بارے میں میں پوچھ نہ لوں اس کا گوشت نہ کھانا۔ یا (یوں کہا کہ) جب تک میں کسی کو نبی کریم ﷺ کی خدمت میں اس کے بارے میں پوچھنے کے لیے نہ بھیجوں، چناچہ انہوں نے نبی کریم ﷺ سے اس کے بارے میں پوچھا، یا کسی کو (پوچھنے کے لیے) بھیجا، اور نبی کریم ﷺ نے اس کا گوشت کھانے کے لیے حکم فرمایا۔ عبیداللہ نے کہا کہ مجھے یہ بات عجیب معلوم ہوئی کہ باندی (عورت) ہونے کے باوجود اس نے ذبح کردیا۔ اس روایت کی متابعت عبدہ نے عبیداللہ کے واسطہ سے کی ہے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Ibn Kab bin Malik from his father (RA):
We had some sheep which used to graze at Sala. One of our slavegirls saw a sheep dying and she broke a stone and slaughtered the sheep with it. My father said to the people, "Dont eat it till I ask the Prophet ﷺ about it (or till I send somebody to ask the Prophet).” So, he asked or sent somebody to ask the Prophet, and the Prophet ﷺ permitted him to eat it. Ubaidullah (a sub-narrator) said, "I admire that girl, for though she was a slave-girl, she dared to slaughter the sheep . "