صحیح بخاری – حدیث نمبر 2611
باب: اگر کوئی شخص اونٹ پر سوار ہو اور دوسرا شخص وہ اونٹ اس کو ہبہ کر دے تو درست ہے۔
26- بَابُ إِذَا وَهَبَ بَعِيرًا لِرَجُلٍ وَهْوَ رَاكِبُهُ، فَهُوَ جَائِزٌ:
وَقَالَ الْحُمَيْدِيُّ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا عَمْرٌو، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، وَكُنْتُ عَلَى بَكْرٍ صَعْبٍ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعُمَرَ: بِعْنِيهِ، فَابْتَاعَهُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: هُوَ لَكَ يَا عَبْدَ اللَّهِ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
26- باب إذا وهب بعيرا لرجل وهو راكبه، فهو جائز:
وقال الحميدي: حدثنا سفيان، حدثنا عمرو، عن ابن عمر رضي الله عنهما، قال: كنا مع النبي صلى الله عليه وسلم في سفر، وكنت على بكر صعب، فقال النبي صلى الله عليه وسلم لعمر: بعنيه، فابتاعه، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: هو لك يا عبد الله.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
26- باب اذا وہب بعیرا لرجل وہو راکبہ، فہو جائز:
وقال الحمیدی: حدثنا سفیان، حدثنا عمرو، عن ابن عمر رضی اللہ عنہما، قال: کنا مع النبی صلى اللہ علیہ وسلم فی سفر، وکنت على بکر صعب، فقال النبی صلى اللہ علیہ وسلم لعمر: بعنیہ، فابتاعہ، فقال النبی صلى اللہ علیہ وسلم: ہو لک یا عبد اللہ.
حدیث کا اردو ترجمہ
باب : اگر کوئی شخص اونٹ پر سوار ہو اور دوسرا شخص وہ اونٹ اس کو ہبہ کر دے تو درست ہے
اور حمیدی نے بیان کیا کہ ہم سے سفیان نے بیان کیا کہ ہم سے عمرو نے اور ان سے عبداللہ بن عمر (رض) نے بیان کیا کہ ہم نبی کریم ﷺ کے ساتھ ایک سفر میں تھے اور میں ایک سرکش اونٹ پر سوار تھا۔ نبی کریم ﷺ نے عمر (رض) سے فرمایا کہ یہ اونٹ مجھے بیچ دے چناچہ آپ ﷺ نے اسے خرید لیا اور پھر فرمایا عبداللہ ! تو یہ اونٹ لے جا (میں نے یہ تجھ کو بخش دیا) ۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Ibn Umar (RA): We were in the company of the Prophet ﷺ on a journey, and I was riding a troublesome camel. The Prophet ﷺ asked Umar to sell that camel to him. So, Umar sold it to him. The Prophet ﷺ then said, "O Abdullah! The camel is for you”.