صحیح بخاری – حدیث نمبر 2809
باب: کسی کو اچانک نامعلوم تیر لگا اور اس تیر نے اسے مار دیا، اس کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 2809
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَبُو أَحْمَدَ ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ، أَنَّ أُمَّ الرُّبَيِّعِ بِنْتَ الْبَرَاءِ وَهِيَ أُمُّ حَارِثَةَ بْنِ سُرَاقَةَ أَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، أَلَا تُحَدِّثُنِي عَنْ حَارِثَةَ وَكَانَ قُتِلَ يَوْمَ بَدْرٍ أَصَابَهُ سَهْمٌ غَرْبٌ، فَإِنْ كَانَ فِي الْجَنَّةِ صَبَرْتُ، وَإِنْ كَانَ غَيْرَ ذَلِكَ اجْتَهَدْتُ عَلَيْهِ فِي الْبُكَاءِ، قَالَ: يَا أُمَّ حَارِثَةَ إِنَّهَا جِنَانٌ فِي الْجَنَّةِ، وَإِنَّ ابْنَكِ أَصَابَ الْفِرْدَوْسَ الْأَعْلَى.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 2809
حدثنا محمد بن عبد الله ، حدثنا حسين بن محمد أبو أحمد ، حدثنا شيبان ، عن قتادة ، حدثنا أنس بن مالك ، أن أم الربيع بنت البراء وهي أم حارثة بن سراقة أتت النبي صلى الله عليه وسلم، فقالت: يا نبي الله، ألا تحدثني عن حارثة وكان قتل يوم بدر أصابه سهم غرب، فإن كان في الجنة صبرت، وإن كان غير ذلك اجتهدت عليه في البكاء، قال: يا أم حارثة إنها جنان في الجنة، وإن ابنك أصاب الفردوس الأعلى.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 2809
حدثنا محمد بن عبد اللہ ، حدثنا حسین بن محمد ابو احمد ، حدثنا شیبان ، عن قتادۃ ، حدثنا انس بن مالک ، ان ام الربیع بنت البراء وہی ام حارثۃ بن سراقۃ اتت النبی صلى اللہ علیہ وسلم، فقالت: یا نبی اللہ، الا تحدثنی عن حارثۃ وکان قتل یوم بدر اصابہ سہم غرب، فان کان فی الجنۃ صبرت، وان کان غیر ذلک اجتہدت علیہ فی البکاء، قال: یا ام حارثۃ انہا جنان فی الجنۃ، وان ابنک اصاب الفردوس الاعلى.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے محمد بن عبداللہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے حسین بن محمد ابواحمد نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے شیبان نے بیان کیا قتادہ سے ‘ ان سے انس بن مالک نے بیان کیا کہ ام الربیع بنت براء (رض) جو حارثہ بن سراقہ (رض) کی والدہ تھیں ‘ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا، اے اللہ کے نبی ! حارثہ کے بارے میں بھی آپ مجھے کچھ بتائیں۔ حارثہ (رض) بدر کی لڑائی میں شہید ہوگئے تھے ‘ انہیں نامعلوم سمت سے ایک تیر آ کر لگا تھا۔ کہ اگر وہ جنت میں ہے تو صبر کرلوں اور اگر کہیں اور ہے تو اس کے لیے روؤں دھوؤں۔ آپ ﷺ نے فرمایا اے ام حارثہ ! جنت کے بہت سے درجے ہیں اور تمہارے بیٹے کو فردوس اعلیٰ میں جگہ ملی ہے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Anas bin Malik (RA):
Um Ar-Rubaibint Al-Bara, the mother of Hartha bin Suraqa came to the Prophet ﷺ and said, "O Allahs Prophet! Will you tell me about Hartha?” Hartha has been killed (i.e. martyred) on the day of Badr with an arrow thrown by an unidentified person. She added, "If he is in Paradise, I will be patient; otherwise, I will weep bitterly for him.” He said, "O mother of Hartha! There are Gardens in Paradise and your son got the Firdausal-ala (i.e. the best place in Paradise).”