صحیح بخاری – حدیث نمبر 2938
باب: یہود اور نصاریٰ کو کیوں کر دعوت دی جائے اور کس بات پر ان سے لڑائی کی جائے۔
حدیث نمبر: 2938
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْجَعْدِ ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: لَمَّا أَرَادَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَكْتُبَ إِلَى الرُّومِ قِيلَ لَهُ: إِنَّهُمْ لَا يَقْرَءُونَ كِتَابًا إِلَّا أَنْ يَكُونَ مَخْتُومًا، فَاتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ فِضَّةٍ فَكَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى بَيَاضِهِ فِي يَدِهِ وَنَقَشَ فِيهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 2938
حدثنا علي بن الجعد ، أخبرنا شعبة ، عن قتادة ، قال: سمعت أنسا رضي الله عنه، يقول: لما أراد النبي صلى الله عليه وسلم أن يكتب إلى الروم قيل له: إنهم لا يقرءون كتابا إلا أن يكون مختوما، فاتخذ خاتما من فضة فكأني أنظر إلى بياضه في يده ونقش فيه محمد رسول الله.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 2938
حدثنا علی بن الجعد ، اخبرنا شعبۃ ، عن قتادۃ ، قال: سمعت انسا رضی اللہ عنہ، یقول: لما اراد النبی صلى اللہ علیہ وسلم ان یکتب الى الروم قیل لہ: انہم لا یقرءون کتابا الا ان یکون مختوما، فاتخذ خاتما من فضۃ فکانی انظر الى بیاضہ فی یدہ ونقش فیہ محمد رسول اللہ.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے علی بن جعد نے بیان کیا، کہا ہم کو شعبہ نے خبر دی قتادہ سے، انہوں نے کہا کہ میں نے انس (رض) سے سنا کہ آپ بیان کرتے تھے کہ جب نبی کریم ﷺ نے شاہ روم کو خط لکھنے کا ارادہ کیا تو آپ ﷺ سے کہا گیا کہ وہ لوگ کوئی خط اس وقت تک قبول نہیں کرتے جب تک وہ سربمہر نہ ہو، چناچہ آپ ﷺ نے ایک چاندی کی انگوٹھی بنوائی۔ گویا دست مبارک پر اس کی سفیدی میری نظروں کے سامنے ہے۔ اس انگوٹھی پر محمد رسول اللہ کھدا ہوا تھا۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Anas (RA):
When the Prophet ﷺ intended to write a letter to the ruler of the Byzantines, he was told that those people did not read any letter unless it was stamped with a seal. So, the Prophet ﷺ got a silver ring– as if I were just looking at its white glitter on his hand —- and stamped on it the expression "Muhammad, Apostle of Allah ﷺ ".