صحیح بخاری – حدیث نمبر 2952
باب: مہینہ کے آخری دنوں میں سفر کرنا۔
حدیث نمبر: 2952
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ ، عَنْ مَالِكٍ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، أَنَّهَا سَمِعَتْ عَائِشَةَرَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، تَقُولُخَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِخَمْسِ لَيَالٍ بَقِينَ مِنْ ذِي الْقَعْدَةِ، وَلَا نُرَى إِلَّا الْحَجَّ فَلَمَّا دَنَوْنَا مِنْ مَكَّةَ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ لَمْ يَكُنْ مَعَهُ هَدْيٌ إِذَا طَافَ بِالْبَيْتِ، وَسَعَى بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ أَنْ يَحِلَّ، قَالَتْ عَائِشَةُ: فَدُخِلَ عَلَيْنَا يَوْمَ النَّحْرِ بِلَحْمِ بَقَرٍ، فَقُلْتُ: مَا هَذَا، فَقَالَ: نَحَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَزْوَاجِهِ، قَالَ يَحْيَى : فَذَكَرْتُ هَذَا الْحَدِيثَ لِلقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، فَقَالَ: أَتَتْكَ وَاللَّهِ بِالْحَدِيثِ عَلَى وَجْهِهِ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 2952
حدثنا عبد الله بن مسلمة ، عن مالك ، عن يحيى بن سعيد ، عن عمرة بنت عبد الرحمن ، أنها سمعت عائشةرضي الله عنها، تقولخرجنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم لخمس ليال بقين من ذي القعدة، ولا نرى إلا الحج فلما دنونا من مكة أمر رسول الله صلى الله عليه وسلم من لم يكن معه هدي إذا طاف بالبيت، وسعى بين الصفا والمروة أن يحل، قالت عائشة: فدخل علينا يوم النحر بلحم بقر، فقلت: ما هذا، فقال: نحر رسول الله صلى الله عليه وسلم عن أزواجه، قال يحيى : فذكرت هذا الحديث للقاسم بن محمد ، فقال: أتتك والله بالحديث على وجهه.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 2952
حدثنا عبد اللہ بن مسلمۃ ، عن مالک ، عن یحیى بن سعید ، عن عمرۃ بنت عبد الرحمن ، انہا سمعت عائشۃرضی اللہ عنہا، تقولخرجنا مع رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم لخمس لیال بقین من ذی القعدۃ، ولا نرى الا الحج فلما دنونا من مکۃ امر رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم من لم یکن معہ ہدی اذا طاف بالبیت، وسعى بین الصفا والمروۃ ان یحل، قالت عائشۃ: فدخل علینا یوم النحر بلحم بقر، فقلت: ما ہذا، فقال: نحر رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم عن ازواجہ، قال یحیى : فذکرت ہذا الحدیث للقاسم بن محمد ، فقال: اتتک واللہ بالحدیث على وجہہ.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے عبداللہ بن مسلمہ نے بیان کیا امام مالک سے، ان سے یحییٰ بن سعید نے، ان سے عمرہ بنت عبدالرحمٰن نے اور ان سے عائشہ (رض) نے بیان کیا کہ مدینہ سے (حجۃ الوداع کے لیے) رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ہم اس وقت نکلے جب ذی قعدہ کے پانچ دن باقی تھے۔ ہفتہ کے دن ہمارا مقصد حج کے سوا اور کچھ بھی نہ تھا۔ جب ہم مکہ سے قریب ہوئے تو رسول اللہ ﷺ نے حکم فرمایا کہ جس کے ساتھ قربانی کا جانور نہ ہو جب وہ بیت اللہ کے طواف اور صفا اور مروہ کی سعی سے فارغ ہوجائے تو احرام کھول دے۔ (پھر حج کے لیے بعد میں احرام باندھے) عائشہ (رض) نے کہا کہ دسویں ذی الحجہ کو ہمارے یہاں گائے کا گوشت آیا، میں نے پوچھا کہ گوشت کیسا ہے ؟ تو بتایا گیا کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنی بیویوں کی طرف سے جو گائے قربانی کی ہے یہ اسی کا گوشت ہے۔ یحییٰ نے بیان کیا کہ میں نے اس کے بعد اس حدیث کا ذکر قاسم بن محمد سے کیا تو انہوں نے بتایا کہ قسم اللہ کی ! عمرہ بنت عبدالرحمٰن نے تم سے یہ حدیث ٹھیک ٹھیک بیان کی ہے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Aisha (RA):
We set out in the company of Allahs Apostle ﷺ five days before the end of Dhul Qada intending to perform Hajj only. When we approached Makkah Allahs Apostle ﷺ ordered those who did not have the Hadi (i.e. an animal for sacrifice) with them, to perform the Tawaf around the Ka’bah, and between Safa and Marwa and then finish their Ihram. Beef was brought to us on the day of (i.e. the days of slaughtering) and I asked, "What is this?” Somebody said, Allahs Apostle ﷺ has slaughtered (a cow) on behalf of his wives.”