صحیح بخاری – حدیث نمبر 2960
باب: لڑائی سے نہ بھاگنے پر اور بعضوں نے کہا مر جانے پر بیعت کرنا۔
حدیث نمبر: 2960
حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ ، عَنْ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: بَايَعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ عَدَلْتُ إِلَى ظِلِّ الشَّجَرَةِ فَلَمَّا خَفَّ النَّاسُ، قَالَ: يَا ابْنَ الْأَكْوَعِ أَلَا تُبَايِعُ، قَالَ: قُلْتُ: قَدْ بَايَعْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: وَأَيْضًا فَبَايَعْتُهُ الثَّانِيَةَ، فَقُلْتُ لَهُ: يَا أَبَا مُسْلِمٍ عَلَى أَيِّ شَيْءٍ كُنْتُمْ تُبَايِعُونَ يَوْمَئِذٍ، قَالَ: عَلَى الْمَوْتِ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 2960
حدثنا المكي بن إبراهيم ، حدثنا يزيد بن أبي عبيد ، عن سلمة رضي الله عنه، قال: بايعت النبي صلى الله عليه وسلم ثم عدلت إلى ظل الشجرة فلما خف الناس، قال: يا ابن الأكوع ألا تبايع، قال: قلت: قد بايعت يا رسول الله، قال: وأيضا فبايعته الثانية، فقلت له: يا أبا مسلم على أي شيء كنتم تبايعون يومئذ، قال: على الموت.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 2960
حدثنا المکی بن ابراہیم ، حدثنا یزید بن ابی عبید ، عن سلمۃ رضی اللہ عنہ، قال: بایعت النبی صلى اللہ علیہ وسلم ثم عدلت الى ظل الشجرۃ فلما خف الناس، قال: یا ابن الاکوع الا تبایع، قال: قلت: قد بایعت یا رسول اللہ، قال: وایضا فبایعتہ الثانیۃ، فقلت لہ: یا ابا مسلم على ای شیء کنتم تبایعون یومئذ، قال: على الموت.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا ہم سے یزید بن ابی عبید نے بیان کیا، اور ان سے سلمہ بن الاکوع نے بیان کیا (حدیبیہ کے موقع پر) میں نے رسول اللہ ﷺ سے بیعت کی۔ پھر ایک درخت کے سائے میں آ کر کھڑا ہوگیا۔ جب لوگوں کا ہجوم کم ہوا تو نبی کریم ﷺ نے دریافت کیا، ابن الاکوع کیا بیعت نہیں کرو گے ؟ انہوں نے کہا کہ میں نے عرض کیا، یا رسول اللہ ! میں تو بیعت کرچکا ہوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا، دوبارہ اور بھی ! چناچہ میں نے دوبارہ بیعت کی (یزید بن ابی عبیداللہ کہتے ہیں کہ) میں نے سلمہ بن الاکوع (رض) سے پوچھا، ابومسلم اس دن آپ حضرات نے کس بات پر بیعت کی تھی ؟ کہا کہ موت پر۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Yazid bin Ubaid (RA):
Salama said, "I gave the Pledge of allegiance (Al-Ridwan) to Allahs Apostle ﷺ and then I moved to the shade of a tree. When the number of people around the Prophet ﷺ diminished, he said, O Ibn Al-Akwa ! Will you not give to me the pledge of Allegiance? I replied, O Allahs Apostle ﷺ ! I have already given to you the pledge of Allegiance. He said, Do it again. So I gave the pledge of allegiance for the second time.” I asked O Abu Muslim! For what did you give he pledge of Allegiance on that day?” He replied, "We gave the pledge of Allegiance for death.”