صحیح بخاری – حدیث نمبر 3024
باب: دشمن سے مڈبھیڑ ہونے کی آرزو نہ کرنا۔
حدیث نمبر: 3024
حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ يُوسُفَ الْيَرْبُوعِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الْفَزَارِيُّ ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَالِمٌ أَبُو النَّضْرِ مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ كُنْتُ كَاتِبًا لَهُ، قَالَ: كَتَبَ إِلَيْهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي أَوْفَى حِينَ خَرَجَ إِلَى الْحَرُورِيَّةِ فَقَرَأْتُهُ، فَإِذَا فِيهِ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ أَيَّامِهِ الَّتِي لَقِيَ فِيهَا الْعَدُوَّ انْتَظَرَ حَتَّى مَالَتِ الشَّمْسُ.
ثُمَّ قَامَ فِي النَّاسِ فَقَالَ: أَيُّهَا النَّاسُ لَا تَمَنَّوْا لِقَاءَ الْعَدُوِّ وَسَلُوا اللَّهَ الْعَافِيَةَ، فَإِذَا لَقِيتُمُوهُمْ فَاصْبِرُوا، وَاعْلَمُوا أَنَّ الْجَنَّةَ تَحْتَ ظِلَالِ السُّيُوفِ، ثُمَّ قَالَ: اللَّهُمَّ مُنْزِلَ الْكِتَابِ وَمُجْرِيَ السَّحَابِ وَهَازِمَ الْأَحْزَابِ اهْزِمْهُمْ، وَانْصُرْنَا عَلَيْهِمْ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 3024
حدثنا يوسف بن موسى ، حدثنا عاصم بن يوسف اليربوعي ، حدثنا أبو إسحاق الفزاري ، عن موسى بن عقبة ، قال: حدثني سالم أبو النضر مولى عمر بن عبيد الله كنت كاتبا له، قال: كتب إليه عبد الله بن أبي أوفى حين خرج إلى الحرورية فقرأته، فإذا فيه إن رسول الله صلى الله عليه وسلم في بعض أيامه التي لقي فيها العدو انتظر حتى مالت الشمس.
ثم قام في الناس فقال: أيها الناس لا تمنوا لقاء العدو وسلوا الله العافية، فإذا لقيتموهم فاصبروا، واعلموا أن الجنة تحت ظلال السيوف، ثم قال: اللهم منزل الكتاب ومجري السحاب وهازم الأحزاب اهزمهم، وانصرنا عليهم.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 3024
حدثنا یوسف بن موسى ، حدثنا عاصم بن یوسف الیربوعی ، حدثنا ابو اسحاق الفزاری ، عن موسى بن عقبۃ ، قال: حدثنی سالم ابو النضر مولى عمر بن عبید اللہ کنت کاتبا لہ، قال: کتب الیہ عبد اللہ بن ابی اوفى حین خرج الى الحروریۃ فقراتہ، فاذا فیہ ان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فی بعض ایامہ التی لقی فیہا العدو انتظر حتى مالت الشمس.
ثم قام فی الناس فقال: ایہا الناس لا تمنوا لقاء العدو وسلوا اللہ العافیۃ، فاذا لقیتموہم فاصبروا، واعلموا ان الجنۃ تحت ظلال السیوف، ثم قال: اللہم منزل الکتاب ومجری السحاب وہازم الاحزاب اہزمہم، وانصرنا علیہم.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے یوسف بن موسیٰ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے عاصم بن یوسف یربوعی نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے ابواسحاق فزاری نے بیان کیا ‘ ان سے موسیٰ بن عقبہ نے بیان کیا ‘ کہ مجھ سے عمر بن عبیداللہ کے غلام سالم ابوالنضر نے بیان کیا کہ میں عمر بن عبیداللہ کا منشی تھا۔ سالم نے بیان کیا کہ جب وہ خوارج سے لڑنے کے لیے روانہ ہوئے تو انہیں عبداللہ بن ابی اوفی (رض) کا خط ملا۔ میں نے اسے پڑھا تو اس میں انہوں نے لکھا تھا کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک لڑائی کے موقع پر انتظار کیا ‘ پھر جب سورج ڈھل گیا۔
تو آپ ﷺ نے لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا اے لوگو ! دشمن سے لڑائی بھڑائی کی تمنا نہ کرو ‘ بلکہ اللہ سے سلامتی مانگو۔ ہاں ! جب جنگ چھڑ جائے تو پھر صبر کئے رہو اور ڈٹ کر مقابلہ کرو اور جان لو کہ جنت تلواروں کے سائے میں ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یوں دعا کی اللهم منزل الکتاب ومجري السحاب وهازم الأحزاب اهزمهم وانصرنا عليهم اے اللہ ! کتاب (قرآن) کے نازل فرمانے والے ‘ اے بادلوں کے چلانے والے ! اے احزاب (یعنی کافروں کی جماعتوں کو غزوہ خندق کے موقع پر) شکست دینے والے ! ہمارے دشمن کو شکست دے اور ان کے مقابلے میں ہماری مدد کر۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Salim Abu An-Nadr (RA):
(the freed slave of Umar bin Ubaidullah) I was Umars clerk. Once Abdullah bin Abi Aufa wrote a letter to Umar when he proceeded to Al-Haruriya. I read in it that Allahs Apostle ﷺ in one of his military expeditions against the enemy, waited till the sun declined and then he got up amongst the people saying, "O people! Do not wish to meet the enemy, and ask Allah for safety, but when you face the enemy, be patient, and remember that Paradise is under the shades of swords.” Then he said, "O Allah, the Revealer of the Holy Book, and the Mover of the clouds and the Defeater of the clans, defeat them, and grant us victory over them.”