صحیح بخاری – حدیث نمبر 3281
باب: ابلیس اور اس کی فوج کا بیان۔
حدیث نمبر: 3281
حَدَّثَنِي مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ ، عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ حُيَيٍّ ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُعْتَكِفًا فَأَتَيْتُهُ أَزُورُهُ لَيْلًا فَحَدَّثْتُهُ، ثُمَّ قُمْتُ فَانْقَلَبْتُ فَقَامَ مَعِي لِيَقْلِبَنِي وَكَانَ مَسْكَنُهَا فِي دَارِ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ فَمَرَّ رَجُلَانِ مِنْ الْأَنْصَارِ فَلَمَّا رَأَيَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْرَعَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: عَلَى رِسْلِكُمَا إِنَّهَا صَفِيَّةُ بِنْتُ حُيَيٍّ، فَقَالَا: سُبْحَانَ اللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: إِنَّ الشَّيْطَانَ يَجْرِي مِنَ الْإِنْسَانِ مَجْرَى الدَّمِ وَإِنِّي خَشِيتُ أَنْ يَقْذِفَ فِي قُلُوبِكُمَا سُوءًا أَوْ قَالَ شَيْئًا.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 3281
حدثني محمود بن غيلان ، حدثنا عبد الرزاق ، أخبرنا معمر ، عن الزهري ، عن علي بن حسين ، عن صفية بنت حيي ، قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم معتكفا فأتيته أزوره ليلا فحدثته، ثم قمت فانقلبت فقام معي ليقلبني وكان مسكنها في دار أسامة بن زيد فمر رجلان من الأنصار فلما رأيا النبي صلى الله عليه وسلم أسرعا، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: على رسلكما إنها صفية بنت حيي، فقالا: سبحان الله يا رسول الله، قال: إن الشيطان يجري من الإنسان مجرى الدم وإني خشيت أن يقذف في قلوبكما سوءا أو قال شيئا.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 3281
حدثنی محمود بن غیلان ، حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن الزہری ، عن علی بن حسین ، عن صفیۃ بنت حیی ، قالت: کان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم معتکفا فاتیتہ ازورہ لیلا فحدثتہ، ثم قمت فانقلبت فقام معی لیقلبنی وکان مسکنہا فی دار اسامۃ بن زید فمر رجلان من الانصار فلما رایا النبی صلى اللہ علیہ وسلم اسرعا، فقال النبی صلى اللہ علیہ وسلم: على رسلکما انہا صفیۃ بنت حیی، فقالا: سبحان اللہ یا رسول اللہ، قال: ان الشیطان یجری من الانسان مجرى الدم وانی خشیت ان یقذف فی قلوبکما سوءا او قال شیئا.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے محمود بن غیلان نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالرزاق نے بیان کیا، کہا ہم کو معمر نے خبر دی، انہیں زہری نے، انہیں زین العابدین علی بن حسین (رض) نے اور ان سے صفیہ بنت حیی (رض) نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ اعتکاف میں تھے تو میں رات کے وقت آپ سے ملاقات کے لیے (مسجد میں) آئی، میں آپ ﷺ سے باتیں کرتی رہی، پھر جب واپس ہونے کے لیے کھڑی ہوئی تو آپ ﷺ بھی مجھے چھوڑ آنے کے لیے کھڑے ہوئے۔ ام المؤمنین سیدہ صفیہ (رض) کا مکان اسامہ بن زید (رض) کے مکان ہی میں تھا۔ اسی وقت دو انصاری صحابہ (اسید بن حضیر، عبادہ بن بشیر) گزرے۔ جب انہوں نے آپ ﷺ کو دیکھا تو تیز چلنے لگے۔ آپ ﷺ نے ان سے فرمایا، ذرا ٹھہر جاؤ یہ صفیہ بنت حیی ہیں۔ ان دونوں صحابہ نے عرض کیا، سبحان اللہ : یا رسول اللہ ! (کیا ہم بھی آپ کے بارے میں کوئی شبہ کرسکتے ہیں) آپ ﷺ نے فرمایا کہ شیطان انسان کے اندر خون کی طرح دوڑتا رہتا ہے۔ اس لیے مجھے ڈر لگا کہ کہیں تمہارے دلوں میں بھی کوئی وسوسہ نہ ڈال دے، یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (لفظ سوء کی جگہ) لفظ شيئا فرمایا، معنی ایک ہی ہیں۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Safiya bint Huyay (RA):
While Allahs Apostle ﷺ was in Itikaf, I called on him at night and having had a talk with him, I got up to depart. He got up also to accompany me to my dwelling place, which was then in the house of Usama bin Zaid. Two Ansari men passed by, and when they saw the Prophet ﷺ they hastened away. The Prophet ﷺ said (to them). "Dont hurry! It is Safiya, the daughter of Huyay (i.e. my wife).” They said, "Glorified be Allah! O Allahs Apostle ﷺ ! (How dare we suspect you?)” He said, "Satan circulates in the human mind as blood circulates in it, and I was afraid that Satan might throw an evil thought (or something) into your hearts.”