صحیح بخاری – حدیث نمبر 3352
باب: اللہ تعالیٰ کا (سورۃ نساء میں) فرمان کہ ”اور اللہ نے ابراہیم کو خلیل بنایا“۔
حدیث نمبر: 3352
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى ، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ عِكْرِمَةَ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَمَّا رَأَى الصُّوَرَ فِي الْبَيْتِ لَمْ يَدْخُلْ حَتَّى أَمَرَ بِهَا فَمُحِيَتْ وَرَأَى إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ عَلَيْهِمَا السَّلَام بِأَيْدِيهِمَا الْأَزْلَامُ، فَقَالَ: قَاتَلَهُمُ اللَّهُ وَاللَّهِ إِنِ اسْتَقْسَمَا بِالْأَزْلَامِ قَطُّ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 3352
حدثنا إبراهيم بن موسى ، أخبرنا هشام ، عن معمر ، عن أيوب ، عن عكرمة ، عن ابن عباس رضي الله عنهما، أن النبي صلى الله عليه وسلم: لما رأى الصور في البيت لم يدخل حتى أمر بها فمحيت ورأى إبراهيم وإسماعيل عليهما السلام بأيديهما الأزلام، فقال: قاتلهم الله والله إن استقسما بالأزلام قط.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 3352
حدثنا ابراہیم بن موسى ، اخبرنا ہشام ، عن معمر ، عن ایوب ، عن عکرمۃ ، عن ابن عباس رضی اللہ عنہما، ان النبی صلى اللہ علیہ وسلم: لما راى الصور فی البیت لم یدخل حتى امر بہا فمحیت وراى ابراہیم واسماعیل علیہما السلام بایدیہما الازلام، فقال: قاتلہم اللہ واللہ ان استقسما بالازلام قط.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے ابراہیم بن موسیٰ نے بیان کیا، کہا ہم کو ہشام نے خبر دی، انہیں معمر نے، انہیں ایوب نے، انہیں عکرمہ نے اور انہیں ابن عباس (رض) نے کہ نبی کریم ﷺ نے جب بیت اللہ میں تصویریں دیکھیں تو اندر اس وقت تک داخل نہ ہوئے جب تک وہ مٹا نہ دی گئیں اور آپ ﷺ نے ابراہیم (علیہ السلام) اور اسماعیل (علیہ السلام) کی تصویریں دیکھیں کہ ان کے ہاتھوں میں تیر (پانسے کے) تھے تو آپ ﷺ نے فرمایا اللہ ان پر بربادی لائے۔ واللہ ان حضرات نے کبھی تیر نہیں پھینکے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Ibn Abbas (RA):
When the Prophet ﷺ saw pictures in the Ka’bah, he did not enter it till he ordered them to be erased. When he saw (the pictures of Abraham and Ishmael carrying the arrows of divination, he said, "May Allah curse them (i.e. the Quraish)! By Allah, neither Abraham nor Ishmael practiced divination by arrows.”