صحیح بخاری – حدیث نمبر 3372
باب: اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ”اور انہیں ابراہیم کے مہمانوں کے بارے میں خبر دیں“۔
حدیث نمبر: 3372
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِوَسَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: نَحْنُ أَحَقُّ بِالشَّكِّ مِنْ إِبْرَاهِيمَ إِذْ قَالَ رَبِّ أَرِنِي كَيْفَ تُحْيِي الْمَوْتَى قَالَ أَوَلَمْ تُؤْمِنْ قَالَ بَلَى وَلَكِنْ لِيَطْمَئِنَّ قَلْبِي سورة البقرة آية 260 وَيَرْحَمُ اللَّهُ لُوطًا لَقَدْ كَانَ يَأْوِي إِلَى رُكْنٍ شَدِيدٍ وَلَوْ لَبِثْتُ فِي السِّجْنِ طُولَ مَا لَبِثَ يُوسُفُ لَأَجَبْتُ الدَّاعِيَ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 3372
حدثنا أحمد بن صالح ، حدثنا ابن وهب ، قال: أخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، عن أبي سلمة بن عبد الرحمنوسعيد بن المسيب ، عن أبي هريرة رضي الله عنه، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: نحن أحق بالشك من إبراهيم إذ قال رب أرني كيف تحيي الموتى قال أولم تؤمن قال بلى ولكن ليطمئن قلبي سورة البقرة آية 260 ويرحم الله لوطا لقد كان يأوي إلى ركن شديد ولو لبثت في السجن طول ما لبث يوسف لأجبت الداعي.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 3372
حدثنا احمد بن صالح ، حدثنا ابن وہب ، قال: اخبرنی یونس ، عن ابن شہاب ، عن ابی سلمۃ بن عبد الرحمنوسعید بن المسیب ، عن ابی ہریرۃ رضی اللہ عنہ، ان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم، قال: نحن احق بالشک من ابراہیم اذ قال رب ارنی کیف تحیی الموتى قال اولم تومن قال بلى ولکن لیطمئن قلبی سورۃ البقرۃ آیۃ 260 ویرحم اللہ لوطا لقد کان یاوی الى رکن شدید ولو لبثت فی السجن طول ما لبث یوسف لاجبت الداعی.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے احمد بن صالح نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے عبداللہ بن وہب نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھے یونس نے خبر دی ‘ انہیں ابن شہاب نے ‘ انہیں ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن اور سعید بن مسیب نے ‘ انہیں ابوہریرہ (رض) نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہم ابراہیم (علیہ السلام) کے مقابلے میں شک کرنے کے زیادہ مستحق ہیں جب کہ انہوں نے کہا تھا کہ میرے رب ! مجھے دکھا کہ تو مردوں کو کس طرح زندہ کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہا کیا تم ایمان نہیں لائے ‘ انہوں نے عرض کیا کہ کیوں نہیں ‘ لیکن یہ صرف اس لیے تاکہ میرے دل کو اور زیادہ اطمینان ہوجائے۔ اور اللہ لوط (علیہ السلام) پر رحم کر کہ وہ زبردست رکن (یعنی اللہ تعالیٰ ) کی پناہ لیتے تھے اور اگر میں اتنی مدت تک قید خانے میں رہتا جتنی مدت تک یوسف (علیہ السلام) رہے تھے تو میں بلانے والے کے بات ضرور مان لیتا۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Abu Hurairah (RA):
Allahs Apostle ﷺ said, "We are more liable to be in doubt than Abraham when he said, My Lord! Show me how You give life to the dead.” . He (i.e. Allah) slid: Dont you believe then? He (i.e. Abraham) said: "Yes, but (I ask) in order to be stronger in Faith.” (2.260) And may Allah send His Mercy on Lot! He wished to have a powerful support. If I were to stay in prison for such a long time as Joseph did I would have accepted the offer (of freedom without insisting on having my guiltless less declared).”