صحیح بخاری – حدیث نمبر 3398
باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان ”اور ہم نے موسیٰ سے تیس رات کا وعدہ کیا پھر اس میں دس راتوں کا اور اضافہ کر دیا اور اس طرح ان کے رب کی میعاد چالیس راتیں پوری کر دیں۔“ اور موسیٰ نے اپنے بھائی ہارون سے کہا کہ میری غیر موجودگی میں میری قوم میں میرے خلیفہ رہو۔ اور ان کے ساتھ نرم رویہ رکھنا اور مفسدوں کے راستے پر مت چلنا۔ پھر جب موسیٰ ہمارے ٹھہرائے ہوئے وقت پر (ایک چلہ کے) بعد آئے اور ان کے رب نے ان سے گفتگو کی تو انہوں نے عرض کیا: میرے پروردگار! مجھے اپنا دیدار کرا کہ میں تجھ کو دیکھ لوں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ”تم مجھے ہرگز نہ دیکھ سکو گے“ اللہ تعالیٰ کے ارشاد «وأنا أول المؤمنين» تک۔
حدیث نمبر: 3398
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: النَّاسُ يَصْعَقُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَأَكُونُ أَوَّلَ مَنْ يُفِيقُ فَإِذَا أَنَا بِمُوسَى آخِذٌ بِقَائِمَةٍ مِنْ قَوَائِمِ الْعَرْشِ، فَلَا أَدْرِي أَفَاقَ قَبْلِي أَمْ جُوزِيَ بِصَعْقَةِ الطُّورِ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 3398
حدثنا محمد بن يوسف ، حدثنا سفيان ، عن عمرو بن يحيى ، عن أبيه ، عن أبي سعيد رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: الناس يصعقون يوم القيامة فأكون أول من يفيق فإذا أنا بموسى آخذ بقائمة من قوائم العرش، فلا أدري أفاق قبلي أم جوزي بصعقة الطور.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 3398
حدثنا محمد بن یوسف ، حدثنا سفیان ، عن عمرو بن یحیى ، عن ابیہ ، عن ابی سعید رضی اللہ عنہ، عن النبی صلى اللہ علیہ وسلم، قال: الناس یصعقون یوم القیامۃ فاکون اول من یفیق فاذا انا بموسى آخذ بقائمۃ من قوائم العرش، فلا ادری افاق قبلی ام جوزی بصعقۃ الطور.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے محمد بن یوسف بیکندی نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے ‘ ان سے عمرو بن یحییٰ نے ‘ ان سے ان کے والد یحییٰ بن عمارہ نے اور ان سے ابو سعید خدری (رض) نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا قیامت کے دن سب لوگ بیہوش ہوجائیں گے ‘ پھر سب سے پہلے میں ہوش میں آؤں گا اور دیکھوں گا کہ موسیٰ (علیہ السلام) عرش کے پایوں میں سے ایک پایہ تھامے ہوئے ہیں۔ اب مجھے یہ معلوم نہیں کہ وہ مجھ سے پہلے ہوش میں آگئے ہوں گے یا (بیہوش ہی نہیں کئے گئے ہوں گے بلکہ) انہیں کوہ طور کی بےہوشی کا بدلہ ملا ہوگا۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Abu Said (RA):
The Prophet ﷺ said, People will be struck unconscious on the Day of Resurrection and I will be the first to regain consciousness, and behold! There I will see Moses (علیہ السلام) holding one of the pillars of Allahs Throne. I will wonder whether he has become conscious before me of he has been exempted, because of his unconsciousness at the Tur (mountain) which he received (on the earth).”