صحیح بخاری – حدیث نمبر 3679
باب: ابوحفص عمر بن خطاب قرشی عدوی رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 3679
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمَاجِشُونِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِرَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: رَأَيْتُنِي دَخَلْتُ الْجَنَّةَ فَإِذَا أَنَا بِالرُّمَيْصَاءِ امْرَأَةِ أَبِي طَلْحَةَ وَسَمِعْتُ خَشَفَةً، فَقُلْتُ: مَنْ هَذَا ؟، فَقَالَ: هَذَا بِلَالٌ وَرَأَيْتُ قَصْرًا بِفِنَائِهِ جَارِيَةٌ، فَقُلْتُ: لِمَنْ هَذَا ؟، فَقَالَ لِعُمَرَ: فَأَرَدْتُ أَنْ أَدْخُلَهُ فَأَنْظُرَ إِلَيْهِ فَذَكَرْتُ غَيْرَتَكَ، فَقَالَ عُمَرُ: بِأَبِي وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ أَعَلَيْكَ أَغَارُ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 3679
حدثنا حجاج بن منهال، حدثنا عبد العزيز بن الماجشون، حدثنا محمد بن المنكدر، عن جابر بن عبد اللهرضي الله عنهما، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: رأيتني دخلت الجنة فإذا أنا بالرميصاء امرأة أبي طلحة وسمعت خشفة، فقلت: من هذا ؟، فقال: هذا بلال ورأيت قصرا بفنائه جارية، فقلت: لمن هذا ؟، فقال لعمر: فأردت أن أدخله فأنظر إليه فذكرت غيرتك، فقال عمر: بأبي وأمي يا رسول الله أعليك أغار.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 3679
حدثنا حجاج بن منہال، حدثنا عبد العزیز بن الماجشون، حدثنا محمد بن المنکدر، عن جابر بن عبد اللہرضی اللہ عنہما، قال: قال النبی صلى اللہ علیہ وسلم: رایتنی دخلت الجنۃ فاذا انا بالرمیصاء امراۃ ابی طلحۃ وسمعت خشفۃ، فقلت: من ہذا ؟، فقال: ہذا بلال ورایت قصرا بفنائہ جاریۃ، فقلت: لمن ہذا ؟، فقال لعمر: فاردت ان ادخلہ فانظر الیہ فذکرت غیرتک، فقال عمر: بابی وامی یا رسول اللہ اعلیک اغار.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالعزیز ماجشون نے بیان کیا، کہا ہم سے محمد بن منکدر نے بیان کیا، اور ان سے جابر بن عبداللہ (رض) نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ میں ( خواب میں) جنت میں داخل ہوا تو وہاں میں نے ابوطلحہ (رض) کی بیوی رمیصاء کو دیکھا اور میں نے قدموں کی آواز سنی تو میں نے پوچھا یہ کون صاحب ہیں ؟ بتایا گیا کہ یہ بلال (رض) ہیں اور میں نے ایک محل دیکھا اس کے سامنے ایک عورت تھی، میں نے پوچھا یہ کس کا محل ہے ؟ تو بتایا کہ یہ عمر (رض) کا ہے۔ میرے دل میں آیا کہ اندر داخل ہو کر اسے دیکھوں، لیکن مجھے عمر کی غیرت یاد آئی (اور اس لیے اندر داخل نہیں ہوا) اس پر عمر (رض) نے روتے ہوئے کہا میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں، یا رسول اللہ ! کیا میں آپ پر غیرت کروں گا۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Jabir bin Abdullah (RA):
The Prophet ﷺ said, "I saw myself (in a dream) entering Paradise, and behold! I saw Ar-Rumaisa, Abu Talhas wife. I heard footsteps. I asked, Who is it? Somebody said, It is Bilal (RA) Then I saw a palace and a lady sitting in its courtyard. I asked, For whom is this palace? Somebody replied, It is for Umar. I intended to enter it and see it, but I thought of your (Umars) Ghira (and gave up the attempt).” Umar said, "Let my parents be sacrificed for you, O Allahs Apostle ﷺ ! How dare I think of my Ghira (self-respect) being offended by you?