صحیح بخاری – حدیث نمبر 3680
باب: ابوحفص عمر بن خطاب قرشی عدوی رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 3680
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ، أَنَّأَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: بَيْنَا نَحْنُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ قَالَ: بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُنِي فِي الْجَنَّةِ فَإِذَا امْرَأَةٌ تَتَوَضَّأُ إِلَى جَانِبِ قَصْرٍ، فَقُلْتُ: لِمَنْ هَذَا الْقَصْرُ، قَالُوا: لِعُمَرَ فَذَكَرْتُ غَيْرَتَهُ فَوَلَّيْتُ مُدْبِرًا فَبَكَى عُمَرُ، وَقَالَ: أَعَلَيْكَ أَغَارُ يَا رَسُولَ اللَّهِ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 3680
حدثنا سعيد بن أبي مريم، أخبرنا الليث، قال: حدثني عقيل، عن ابن شهاب، قال: أخبرني سعيد بن المسيب، أنأبا هريرة رضي الله عنه، قال: بينا نحن عند رسول الله صلى الله عليه وسلم إذ قال: بينا أنا نائم رأيتني في الجنة فإذا امرأة تتوضأ إلى جانب قصر، فقلت: لمن هذا القصر، قالوا: لعمر فذكرت غيرته فوليت مدبرا فبكى عمر، وقال: أعليك أغار يا رسول الله.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 3680
حدثنا سعید بن ابی مریم، اخبرنا اللیث، قال: حدثنی عقیل، عن ابن شہاب، قال: اخبرنی سعید بن المسیب، انابا ہریرۃ رضی اللہ عنہ، قال: بینا نحن عند رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم اذ قال: بینا انا نائم رایتنی فی الجنۃ فاذا امراۃ تتوضا الى جانب قصر، فقلت: لمن ہذا القصر، قالوا: لعمر فذکرت غیرتہ فولیت مدبرا فبکى عمر، وقال: اعلیک اغار یا رسول اللہ.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا، کہا ہم کو لیث نے خبر دی، کہا کہ مجھ سے عقیل نے بیان کیا، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا کہ مجھے سعید بن مسیب نے خبر دی اور ان سے ابوہریرہ (رض) نے بیان کیا کہ ہم رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ میں سویا ہوا تھا کہ میں نے خواب میں جنت دیکھی۔ میں نے دیکھا کہ ایک عورت ایک محل کے کنارے وضو کر رہی ہے۔ میں نے پوچھا یہ محل کس کا ہے ؟ تو فرشتوں نے جواب دیا کہ عمر (رض) کا۔ پھر مجھے ان کی غیرت و حمیت یاد آئی اور میں وہیں سے لوٹ آیا۔ اس پر عمر (رض) رو دیئے اور عرض کیا : یا رسول اللہ ! کیا میں آپ پر بھی غیرت کروں گا ؟
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Abu Hurairah (RA):
While we were with Allahs Apostle ﷺ he said, "While I was sleeping, I saw myself in Paradise, and suddenly I saw a woman performing ablution beside a palace. I asked, For whom is this palace? They replied, It is for Umar. Then I remembered Umars Ghira (self-respect) and went away quickly.” Umar wept and Said, O Allahs Apostle ﷺ ! How dare I think of my ghira (self-respect) being offended by you?