صحیح بخاری – حدیث نمبر 3681
باب: ابوحفص عمر بن خطاب قرشی عدوی رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 3681
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ أَبُو جَعْفَرٍ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ يُونُسَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي حَمْزَةُ، عَنْأَبِيهِ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ شَرِبْتُ يَعْنِي اللَّبَنَ حَتَّى أَنْظُرَ إِلَى الرِّيِّ يَجْرِي فِي ظُفُرِي أَوْ فِي أَظْفَارِي، ثُمَّ نَاوَلْتُ عُمَرَ، فَقَالُوا: فَمَا أَوَّلْتَهُ، قَالَ: الْعِلْمَ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 3681
حدثني محمد بن الصلت أبو جعفر الكوفي، حدثنا ابن المبارك، عن يونس، عن الزهري، قال: أخبرني حمزة، عنأبيه، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: بينا أنا نائم شربت يعني اللبن حتى أنظر إلى الري يجري في ظفري أو في أظفاري، ثم ناولت عمر، فقالوا: فما أولته، قال: العلم.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 3681
حدثنی محمد بن الصلت ابو جعفر الکوفی، حدثنا ابن المبارک، عن یونس، عن الزہری، قال: اخبرنی حمزۃ، عنابیہ، ان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم، قال: بینا انا نائم شربت یعنی اللبن حتى انظر الى الری یجری فی ظفری او فی اظفاری، ثم ناولت عمر، فقالوا: فما اولتہ، قال: العلم.
حدیث کا اردو ترجمہ
مجھ سے ابوجعفر محمد بن صلت کوفی نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے عبداللہ بن مبارک نے بیان کیا، ان سے یونس نے، ان سے زہری نے بیان کیا، کہا مجھ کو حمزہ نے خبر دی اور انہیں ان کے والد (عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما) نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ میں نے خواب میں دودھ پیا، اتنا کہ میں دودھ کی سیرابی دیکھنے لگا جو میرے ناخن یا ناخنوں پر بہ رہی ہے، پھر میں نے پیالہ عمر کو دے دیا۔ صحابہ نے پوچھا : یا رسول اللہ ! اس خواب کی تعبیر کیا ہے آپ ﷺ نے فرمایا کہ اس کی تعبیر علم ہے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Hamzas father (RA):
Allahs Apostle ﷺ said, "While I was sleeping, I saw myself drinking (i.e. milk), and I was so contented that I saw the milk flowing through my nails. Then I gave (the milk) to Umar.” They (i.e. the companions of the Prophet) asked, "What do you interpret it?” He said, "Knowledge.”