صحیح بخاری – حدیث نمبر 3698
باب: ابوعمرو عثمان بن عفان القرشی (اموی) رضی اللہ عنہ کے فضائل کا بیان۔
حدیث نمبر: 3698
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ بَزِيعٍ، حَدَّثَنَا شَاذَانُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ الْمَاجِشُونُ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْنَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: كُنَّا فِي زَمَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا نَعْدِلُ بِأَبِي بَكْرٍ أَحَدًا، ثُمَّ عُمَرَ ثُمَّ عُثْمَانَ ثُمَّ نَتْرُكُ أَصْحَابَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا نُفَاضِلُ بَيْنَهُمْ. تَابَعَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ، عَنْعَبْدِ الْعَزِيزِ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 3698
حدثني محمد بن حاتم بن بزيع، حدثنا شاذان، حدثنا عبد العزيز بن أبي سلمة الماجشون، عن عبيد الله، عننافع، عن ابن عمر رضي الله عنهما، قال: كنا في زمن النبي صلى الله عليه وسلم لا نعدل بأبي بكر أحدا، ثم عمر ثم عثمان ثم نترك أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم لا نفاضل بينهم. تابعه عبد الله بن صالح، عنعبد العزيز.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 3698
حدثنی محمد بن حاتم بن بزیع، حدثنا شاذان، حدثنا عبد العزیز بن ابی سلمۃ الماجشون، عن عبید اللہ، عننافع، عن ابن عمر رضی اللہ عنہما، قال: کنا فی زمن النبی صلى اللہ علیہ وسلم لا نعدل بابی بکر احدا، ثم عمر ثم عثمان ثم نترک اصحاب النبی صلى اللہ علیہ وسلم لا نفاضل بینہم. تابعہ عبد اللہ بن صالح، عنعبد العزیز.
حدیث کا اردو ترجمہ
مجھ سے محمد بن حاتم بن بزیع نے بیان کیا، کہا ہم سے شاذان نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالعزیز بن ابی سلمہ ماجشون نے بیان کیا، ان سے عبیداللہ نے، ان سے نافع نے اور ان سے عبداللہ بن عمر (رض) نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ کے عہد میں ہم ابوبکر (رض) کے برابر کسی کو نہیں قرار دیتے تھے۔ پھر عمر (رض) کو پھر عثمان (رض) کو۔ اس کے بعد نبی کریم ﷺ کے صحابہ پر ہم کوئی بحث نہیں کرتے تھے اور کسی کو ایک دوسرے پر فضیلت نہیں دیتے تھے، اس حدیث کو عبداللہ بن صالح نے بھی عبدالعزیز سے روایت کیا ہے۔ اس کو اسماعیلی نے وصل کیا ہے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Ibn Umar (RA):
During the lifetime of the Prophet ﷺ we considered Abu Bakr (RA) as peerless and then Umar and then Uthman (coming next to him in superiority) and then we used not to differentiate between the companions of the Prophet