صحیح بخاری – حدیث نمبر 3776
باب: انصار رضوان اللہ علیہم کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 3776
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ، حَدَّثَنَا غَيْلَانُ بْنُ جَرِيرٍ، قَالَ: قُلْتُ لِأَنَسٍ: أَرَأَيْتَ اسْمَ الْأَنْصَارِ كُنْتُمْ تُسَمَّوْنَ بِهِ أَمْ سَمَّاكُمُ اللَّهُ، قَالَ: بَلْ سَمَّانَا اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ، كُنَّا نَدْخُلُ عَلَى أَنَسٍ فَيُحَدِّثُنَا بِمَنَاقِبِ الْأَنْصَارِ وَمَشَاهِدِهِمْ وَيُقْبِلُ عَلَيَّ أَوْ عَلَى رَجُلٍ مِنْ الْأَزْدِ، فَيَقُولُ: فَعَلَ قَوْمُكَ يَوْمَ كَذَا وَكَذَا، كَذَا وَكَذَا.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 3776
حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا مهدي بن ميمون، حدثنا غيلان بن جرير، قال: قلت لأنس: أرأيت اسم الأنصار كنتم تسمون به أم سماكم الله، قال: بل سمانا الله عز وجل، كنا ندخل على أنس فيحدثنا بمناقب الأنصار ومشاهدهم ويقبل علي أو على رجل من الأزد، فيقول: فعل قومك يوم كذا وكذا، كذا وكذا.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 3776
حدثنا موسى بن اسماعیل، حدثنا مہدی بن میمون، حدثنا غیلان بن جریر، قال: قلت لانس: ارایت اسم الانصار کنتم تسمون بہ ام سماکم اللہ، قال: بل سمانا اللہ عز وجل، کنا ندخل على انس فیحدثنا بمناقب الانصار ومشاہدہم ویقبل علی او على رجل من الازد، فیقول: فعل قومک یوم کذا وکذا، کذا وکذا.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا کہا ہم سے مہدی بن میمون نے، کہا ہم سے غیلان بن جریر نے بیان کیا میں نے انس (رض) سے پوچھا بتلائیے (انصار) اپنا نام آپ لوگوں نے خود رکھ لیا تھا یا آپ لوگوں کا یہ نام اللہ تعالیٰ نے رکھا ؟ انہوں نے کہا نہیں بلکہ ہمارا یہ نام اللہ تعالیٰ نے رکھا ہے۔ غیلان کی روایت ہے کہ ہم انس (رض) کی خدمت میں حاضر ہوتے تو آپ ہم سے انصار کی فضیلتیں اور غزوات میں ان کے مجاہدانہ واقعات بیان کیا کرتے پھر میری طرف یا قبیلہ ازد کے ایک شخص کی طرف متوجہ ہو کر کہتے : تمہاری قوم (انصار) نے فلاں دن فلاں دن فلاں فلاں کام انجام دیے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Ghailan bin Jarir (RA):
I asked Anas, "Tell me about the name Al-Ansar.; Did you call yourselves by it or did Allah call you by it?” He said, "Allah called us by it.” We used to visit Anas (at Basra) and he used to narrate to us the virtues and deeds of the Ansar, and he used to address me or a person from the tribe of Al-Azd and say, "Your tribe did so-and-so on such-and-such a day.”