صحیح بخاری – حدیث نمبر 3778
باب: انصار رضوان اللہ علیہم کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 3777
حَدَّثَنِي عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: كَانَ يَوْمُ بُعَاثَ يَوْمًا قَدَّمَهُ اللَّهُ لِرَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدِ افْتَرَقَ مَلَؤُهُمْ، وَقُتِلَتْ: سَرَوَاتُهُمْ وَجُرِّحُوا، فَقَدَّمَهُ اللَّهُ لِرَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي دُخُولِهِمْ فِي الْإِسْلَامِ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 3777
حدثني عبيد بن إسماعيل، حدثنا أبو أسامة، عن هشام، عن أبيه، عن عائشة رضي الله عنها، قالت: كان يوم بعاث يوما قدمه الله لرسوله صلى الله عليه وسلم فقدم رسول الله صلى الله عليه وسلم وقد افترق ملؤهم، وقتلت: سرواتهم وجرحوا، فقدمه الله لرسوله صلى الله عليه وسلم في دخولهم في الإسلام.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 3777
حدثنی عبید بن اسماعیل، حدثنا ابو اسامۃ، عن ہشام، عن ابیہ، عن عائشۃ رضی اللہ عنہا، قالت: کان یوم بعاث یوما قدمہ اللہ لرسولہ صلى اللہ علیہ وسلم فقدم رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم وقد افترق ملوہم، وقتلت: سرواتہم وجرحوا، فقدمہ اللہ لرسولہ صلى اللہ علیہ وسلم فی دخولہم فی الاسلام.
حدیث کا اردو ترجمہ
مجھ سے عبید بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے ابواسامہ نے، ان سے ہشام نے، ان سے ان کے والد نے اور ان سے عائشہ (رض) نے بیان کیا کہ بعاث کی جنگ کو (جو اسلام سے پہلے اوس اور خزرج میں ہوئی تھی) اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول ﷺ کے مفاد میں پہلے ہی مقدم کر رکھا تھا چناچہ جب آپ مدینہ میں تشریف لائے تو یہ قبائل آپس کی پھوٹ کا شکار تھے اور ان کے سردار کچھ قتل کئے جا چکے تھے، کچھ زخمی تھے، تو اللہ تعالیٰ نے اس جنگ کو آپ سے پہلے اس لیے مقدم کیا تھا تاکہ وہ آپ کے تشریف لاتے ہی مسلمان ہوجائیں۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Anas (RA):
On the day of the Conquest of Makkah, when the Prophet ﷺ had given (from the booty) the Quraish, the Ansar said, "By Allah, this is indeed very strange: While our swords are still dribbling with the blood of Quraish, our war booty are distributed amongst them.” When this news reached the Prophet ﷺ he called the Ansar and said, "What is this news that has reached me from you?” They used not to tell lies, so they replied, "What has reached you is true.” He said, "Doesnt it please you that the people take the booty to their homes and you take Allahs Apostle ﷺ to your homes? If the Ansar took their way through a valley or a mountain pass, I would take the Ansars valley or a mountain pass.”