صحیح بخاری – حدیث نمبر 3802
باب: سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کے فضائل کا بیان۔
حدیث نمبر: 3802
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: أُهْدِيَتْ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُلَّةُ حَرِيرٍ فَجَعَلَ أَصْحَابُهُ يَمَسُّونَهَا وَيَعْجَبُونَ مِنْ لِينِهَا، فَقَالَ: أَتَعْجَبُونَ مِنْ لِينِ هَذِهِ لَمَنَادِيلُ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ خَيْرٌ مِنْهَا أَوْ أَلْيَنُ. رَوَاهُ قَتَادَةُ، وَالزُّهْرِيُّ، سَمِعَا أَنَسًا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 3802
حدثني محمد بن بشار، حدثنا غندر، حدثنا شعبة، عن أبي إسحاق، قال: سمعت البراء رضي الله عنه، يقول: أهديت للنبي صلى الله عليه وسلم حلة حرير فجعل أصحابه يمسونها ويعجبون من لينها، فقال: أتعجبون من لين هذه لمناديل سعد بن معاذ خير منها أو ألين. رواه قتادة، والزهري، سمعا أنسا، عن النبي صلى الله عليه وسلم.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 3802
حدثنی محمد بن بشار، حدثنا غندر، حدثنا شعبۃ، عن ابی اسحاق، قال: سمعت البراء رضی اللہ عنہ، یقول: اہدیت للنبی صلى اللہ علیہ وسلم حلۃ حریر فجعل اصحابہ یمسونہا ویعجبون من لینہا، فقال: اتعجبون من لین ہذہ لمنادیل سعد بن معاذ خیر منہا او الین. رواہ قتادۃ، والزہری، سمعا انسا، عن النبی صلى اللہ علیہ وسلم.
حدیث کا اردو ترجمہ
مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا کہا مجھ سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے ابواسحٰق نے کہا کہ میں نے براء بن عازب (رض) سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ کے پاس ہدیہ میں ایک ریشمی حلہ آیا تو صحابہ اسے چھونے لگے اور اس کی نرمی اور نزاکت پر تعجب کرنے لگے، آپ ﷺ نے اس پر فرمایا کہ تمہیں اس کی نرمی پر تعجب ہے، سعد بن معاذ (رض) کے رومال (جنت میں) اس سے کہیں بہتر ہیں یا (آپ ﷺ نے فرمایا کہ) اس سے کہیں زیادہ نرم و نازک ہیں، اس حدیث کی روایت قتادہ اور زہری نے بھی کی ہے، انہوں نے انس (رض) سے سنا، انہوں نے نبی کریم ﷺ سے روایت کیا ہے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Al-Bara (RA):
A silken cloth was given as a present to the Prophet ﷺ . His companions started touching it and admiring its softness. The Prophet ﷺ said, "Are you admiring its softness? The handkerchiefs of Sad bin Muadh (in Paradise) are better and softer than it.”