صحیح بخاری – حدیث نمبر 3832
باب: جاہلیت کے زمانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3832
حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: كَانُوا يَرَوْنَ أَنَّ الْعُمْرَةَ فِي أَشْهُرِ الْحَجِّ مِنَ الْفُجُورِ فِي الْأَرْضِ، وَكَانُوا يُسَمُّونَ الْمُحَرَّمَ صَفَرًا، وَيَقُولُونَ: إِذَا بَرَا الدَّبَرْ وَعَفَا الْأَثَرْ حَلَّتِ الْعُمْرَةُ لِمَنِ اعْتَمَرْ، قَالَ: فَقَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ رَابِعَةً مُهِلِّينَ بِالْحَجِّ، وَأَمَرَهُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَجْعَلُوهَا عُمْرَةً، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الْحِلِّ، قَالَ: الْحِلُّ كُلُّهُ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 3832
حدثنا مسلم، حدثنا وهيب، حدثنا ابن طاوس، عن أبيه، عن ابن عباس رضي الله عنهما، قال: كانوا يرون أن العمرة في أشهر الحج من الفجور في الأرض، وكانوا يسمون المحرم صفرا، ويقولون: إذا برا الدبر وعفا الأثر حلت العمرة لمن اعتمر، قال: فقدم رسول الله صلى الله عليه وسلم وأصحابه رابعة مهلين بالحج، وأمرهم النبي صلى الله عليه وسلم أن يجعلوها عمرة، قالوا: يا رسول الله أي الحل، قال: الحل كله.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 3832
حدثنا مسلم، حدثنا وہیب، حدثنا ابن طاوس، عن ابیہ، عن ابن عباس رضی اللہ عنہما، قال: کانوا یرون ان العمرۃ فی اشہر الحج من الفجور فی الارض، وکانوا یسمون المحرم صفرا، ویقولون: اذا برا الدبر وعفا الاثر حلت العمرۃ لمن اعتمر، قال: فقدم رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم واصحابہ رابعۃ مہلین بالحج، وامرہم النبی صلى اللہ علیہ وسلم ان یجعلوہا عمرۃ، قالوا: یا رسول اللہ ای الحل، قال: الحل کلہ.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا ہم سے وہیب نے بیان کیا، کہا ہم سے عبداللہ بن طاؤس نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے اور ان سے عباس (رض) نے بیان کیا کہ زمانہ جاہلیت میں لوگ حج کے مہینوں میں عمرہ کرنا بہت بڑا گناہ خیال کرتے تھے۔ وہ محرم کو صفر کہتے۔ ان کے ہاں یہ مثل تھی کہ اونٹ کی پیٹھ کا زخم جب اچھا ہونے لگے اور (حاجیوں کے) نشانات قدم مٹ چکیں تو اب عمرہ کرنے والوں کا عمرہ جائز ہوا۔ ابن عباس (رض) نے بیان کیا کہ پھر رسول اللہ ﷺ اپنے اصحاب کے ساتھ ذی الحجہ کی چوتھی تاریخ کو حج کا احرام باندھے ہوئے (مکہ) تشریف لائے تو آپ نے صحابہ کو حکم دیا کہ اپنے حج کو عمرہ کر ڈالیں (طواف اور سعی کر کے احرام کھول دیں) ۔ صحابہ نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! (اس عمرہ اور حج کے دوران میں) کیا چیزیں حلال ہوں گی ؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ تمام چیزیں ! جو احرام کے نہ ہونے کی حالت میں حلال تھیں وہ سب حلال ہوجائیں گی۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Ibn Abbas (RA):
The people used to consider the performance of Umra in the months of Hajj an evil deed on the earth, and they used to call the month of Muharram as Safar and used to say, "When (the wounds over) the backs (of the camels) have healed and the foot-marks (of the camels) have vanished (after coming from Hajj), then Umra becomes legal for the one who wants to perform Umra.” Allahs Apostle ﷺ and his companions reached Makkah assuming Ihram for Hajj on the fourth of Dhul-Hijja. The Prophet ﷺ ordered his companions to perform Umra (with that lhram instead of Hajj). They asked, "O Allahs Apostle ﷺ ! What kind of finishing of Ihram?” The Prophet ﷺ said, "Finish the Ihram completely.