صحیح بخاری – حدیث نمبر 3918
قَالَ الْبَرَاءُ: فَدَخَلْتُ مَعَ أَبِي بَكْرٍ عَلَى أَهْلِهِ فَإِذَا عَائِشَةُ ابْنَتُهُ مُضْطَجِعَةٌ قَدْ أَصَابَتْهَا حُمَّى، فَرَأَيْتُ أَبَاهَا فَقَبَّلَ خَدَّهَا، وَقَالَ: كَيْفَ أَنْتِ يَا بُنَيَّةُ؟””.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
قال البراء: فدخلت مع أبي بكر على أهله فإذا عائشة ابنته مضطجعة قد أصابتها حمى، فرأيت أباها فقبل خدها، وقال: كيف أنت يا بنية؟””.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
قال البراء: فدخلت مع ابی بکر على اہلہ فاذا عائشۃ ابنتہ مضطجعۃ قد اصابتہا حمى، فرایت اباہا فقبل خدہا، وقال: کیف انت یا بنیۃ؟””.
حدیث کا اردو ترجمہ
جب میں ابوبکر رضی اللہ عنہ کے ساتھ ان کے گھر میں داخل ہوا تھا تو آپ کی صاحبزادی عائشہ رضی اللہ عنہا لیٹی ہوئی تھیں انہیں بخار آ رہا تھا میں نے ان کے والد کو دیکھا کہ انہوں نے ان کے رخسار پر بوسہ دیا اور دریافت کیا بیٹی! طبیعت کیسی ہے؟
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Al-Bara added: I then went with Abu Bakr into his home (carrying that saddle) and there I saw his daughter `Aisha Lying in a bed because of heavy fever and I saw her father Abu Bakr kissing her cheek and saying, How are you, little daughter?