صحیح بخاری – حدیث نمبر 3986
باب: بدر کی لڑائی میں حاضر ہونے والوں کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 3986
حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: جَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الرُّمَاةِ يَوْمَ أُحُدٍ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ جُبَيْرٍ، فَأَصَابُوا مِنَّا سَبْعِينَ، وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ أَصَابُوا مِنَ الْمُشْرِكِينَ يَوْمَ بَدْرٍ أَرْبَعِينَ وَمِائَةً سَبْعِينَ أَسِيرًا وَسَبْعِينَ قَتِيلًا، قَالَ أَبُو سُفْيَانَ: يَوْمٌ بِيَوْمِ بَدْرٍ وَالْحَرْبُ سِجَالٌ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 3986
حدثني عمرو بن خالد، حدثنا زهير، حدثنا أبو إسحاق، قال: سمعت البراء بن عازب رضي الله عنهما، قال: جعل النبي صلى الله عليه وسلم على الرماة يوم أحد عبد الله بن جبير، فأصابوا منا سبعين، وكان النبي صلى الله عليه وسلم وأصحابه أصابوا من المشركين يوم بدر أربعين ومائة سبعين أسيرا وسبعين قتيلا، قال أبو سفيان: يوم بيوم بدر والحرب سجال.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 3986
حدثنی عمرو بن خالد، حدثنا زہیر، حدثنا ابو اسحاق، قال: سمعت البراء بن عازب رضی اللہ عنہما، قال: جعل النبی صلى اللہ علیہ وسلم على الرماۃ یوم احد عبد اللہ بن جبیر، فاصابوا منا سبعین، وکان النبی صلى اللہ علیہ وسلم واصحابہ اصابوا من المشرکین یوم بدر اربعین ومائۃ سبعین اسیرا وسبعین قتیلا، قال ابو سفیان: یوم بیوم بدر والحرب سجال.
حدیث کا اردو ترجمہ
مجھ سے عمرو بن خالد نے بیان کیا ‘ ہم سے زہیر نے بیان کیا ‘ ہم سے ابواسحاق نے بیان کیا کہ میں نے براء بن عازب (رض) سے سنا ‘ وہ بیان کر رہے تھے کہ نبی کریم ﷺ نے احد کی لڑائی میں تیر اندازوں پر عبداللہ بن جبیر (رض) کو سردار مقرر کیا تھا اس لڑائی میں ہمارے ستر آدمی شہید ہوئے تھے۔ نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابیوں سے بدر کی لڑائی میں ایک سو چالیس مشرکین کو نقصان پہنچا تھا۔ ستر ان میں سے قتل کر دئیے گئے اور ستر قیدی بنا کر لائے گئے اس پر ابوسفیان نے کہا کہ آج کا دن بدر کے دن کا بدلہ ہے اور لڑائی کی مثال ڈول کی سی ہے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Al-Bara bin Azib:
On the day of Uhud the Prophet ﷺ appointed Abdullah bin Jubair as chief of the archers, and seventy among us were injured and martyred. On the day (of the battle) of Badr, the Prophet ﷺ and his companions had inflicted 14O casualties on the pagans, 7O were taken prisoners, and 7O were killed. Abu Sufyan (RA) said, "This is a day of (revenge) for the day of Badr and the issue of war is undecided .”