صحیح بخاری – حدیث نمبر 4256
باب: عمرہ قضاء کا بیان۔
حدیث نمبر: 4256
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ هُوَ ابْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: قَدِمَ رَسُولُ اللَّه صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ، فَقَالَ الْمُشْرِكُونَ: إِنَّهُ يَقْدَمُ عَلَيْكُمْ وَفْدٌ وَهَنَهُمْ حُمَّى يَثْرِبَ، وَأَمَرَهُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَرْمُلُوا الْأَشْوَاطَ الثَّلَاثَةَ، وَأَنْ يَمْشُوا مَا بَيْنَ الرُّكْنَيْنِ، وَلَمْ يَمْنَعْهُ أَنْ يَأْمُرَهُمْ أَنْ يَرْمُلُوا الْأَشْوَاطَ كُلَّهَا إِلَّا الْإِبْقَاءُ عَلَيْهِمْ، قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ: وَزَادَ ابْنُ سَلَمَةَ،عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: لَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعَامِهِ الَّذِي اسْتَأْمَنَ، قَالَ: ارْمُلُوا لِيَرَى الْمُشْرِكُونَ قُوَّتَهُمْ، وَالْمُشْرِكُونَ مِنْ قِبَلِ قُعَيْقِعَانَ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 4256
حدثنا سليمان بن حرب، حدثنا حماد هو ابن زيد، عن أيوب، عن سعيد بن جبير، عن ابن عباس رضي الله عنهما، قال: قدم رسول الله صلى الله عليه وسلم وأصحابه، فقال المشركون: إنه يقدم عليكم وفد وهنهم حمى يثرب، وأمرهم النبي صلى الله عليه وسلم أن يرملوا الأشواط الثلاثة، وأن يمشوا ما بين الركنين، ولم يمنعه أن يأمرهم أن يرملوا الأشواط كلها إلا الإبقاء عليهم، قال أبو عبد الله: وزاد ابن سلمة،عن أيوب، عن سعيد بن جبير، عن ابن عباس، قال: لما قدم النبي صلى الله عليه وسلم لعامه الذي استأمن، قال: ارملوا ليرى المشركون قوتهم، والمشركون من قبل قعيقعان.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 4256
حدثنا سلیمان بن حرب، حدثنا حماد ہو ابن زید، عن ایوب، عن سعید بن جبیر، عن ابن عباس رضی اللہ عنہما، قال: قدم رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم واصحابہ، فقال المشرکون: انہ یقدم علیکم وفد وہنہم حمى یثرب، وامرہم النبی صلى اللہ علیہ وسلم ان یرملوا الاشواط الثلاثۃ، وان یمشوا ما بین الرکنین، ولم یمنعہ ان یامرہم ان یرملوا الاشواط کلہا الا الابقاء علیہم، قال ابو عبد اللہ: وزاد ابن سلمۃ،عن ایوب، عن سعید بن جبیر، عن ابن عباس، قال: لما قدم النبی صلى اللہ علیہ وسلم لعامہ الذی استامن، قال: ارملوا لیرى المشرکون قوتہم، والمشرکون من قبل قعیقعان.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ‘ ان سے ایوب سختیانی نے ‘ ان سے سعید بن جبیر نے اور ان سے عبداللہ بن عباس (رض) نے کہ جب نبی کریم ﷺ صحابہ رضی اللہ عنہم کے ساتھ (عمرہ کے لیے مکہ) تشریف لائے تو مشرکین نے کہا کہ تمہارے یہاں وہ لوگ آ رہے ہیں جنہیں یثرب (مدینہ) کے بخار نے کمزور کردیا ہے۔ اس لیے نبی کریم ﷺ نے حکم دیا کہ طواف کے پہلے تین چکروں میں اکڑ کر چلا جائے اور رکن یمانی اور حجر اسود کے درمیان حسب معمول چلیں۔ تمام چکروں میں اکڑ کر چلنے کا حکم آپ نے اس لیے نہیں دیا کہ کہیں یہ (امت پر) دشوار نہ ہوجائے۔ اور حماد بن سلمہ نے ایوب سے اس حدیث کو روایت کر کے یہ اضافہ کیا ہے۔ ان سے سعید بن جبیر نے اور ان سے ابن عباس (رض) نے بیان کیا کہ جب نبی کریم ﷺ اس سال عمرہ کرنے آئے جس میں مشرکین نے آپ کو امن دیا تھا تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ اکڑ کر چلو تاکہ مشرکین تمہاری قوت کو دیکھیں۔ مشرکین جبل قعیقعان کی طرف کھڑے دیکھ رہے تھے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Ibn Abbas (RA) :
When Allahs Apostle ﷺ and his companions arrived (at Makkah), the pagans said, "There have come to you a group of people who have been weakened by the fever of Yathrib (i.e. Medina).” So the Prophet ﷺ ordered his companions to do Ramal (i.e. fast walking) in the first three rounds of Tawaf around the Ka’bah and to walk in between the two corners (i.e. the black stone and the Yemenite corner). The only cause which prevented the Prophet ﷺ from ordering them to do Ramal in all the rounds of Tawaf, was that he pitied them.